• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وسائل کی کمی، ڈاکٹرز کی ہڑتالیں، مریضوں کی تعداد میں ریکارڈ اضافہ سے حکومت اور NHS پریشان

مانچسٹر (ہارون مرزا) وزیراعظم رشی سوناک کے دعوے ریت کی دیوار ثابت ہوئے۔ مریضوں کی تعداد میں کمی کی بجائے ریکارڈ اضافے نے این ایچ ایس سمیت حکومتی اکابرین کو پریشانی میں مبتلا کر دیا۔ برطانیہ میں وسائل کی کمی ، ڈاکٹرز کی ہڑتالوں سمیت دیگر اہم وجوہات کی بنا پر مریضوں کے انتظار کی فہرستوں نے ماضی کے تمام ریکارڈ توڑ دیئے۔انگلینڈ میں 7.68ملین سے زائد مریض علاج کیلئے اپنی باری کے منتظر ہے این ایچ ایس انگلینڈ کا کہنا ہے کہ جولائی کی تعداد جون میں 7.57ملین سے زیادہ ہے جو 2007میں ریکارڈ شروع ہونے کے بعد سے سب سے زیادہ تعداد ہے۔ انگلینڈ میں این ایچ ایس ویٹنگ لسٹ نے ایک نیا ریکارڈ بلند کیا ہے جس میں تقریباً 7.7ملین لوگ تقریباً سات سے علاج کے منتظر ہیں۔این ایچ ایس انگلینڈ کے اعداد و شمار مجموعی فہرست میں ترقی کو ظاہر کرتے ہیں،اس کے علاوہ پچھلے مہینے کے مقابلے ایک سال یا اس سے زیادہ طویل انتظار کا سامنا کرنے والے زیادہ لوگ شامل ہیں علاج کیلئے انتظار کی فہرست پچھلی دہائی سے بڑھ رہی ہے، جو 2014میں 3ملین، 2017میں 4ملین، 2021میں 5ملین اور 2022میں 7ملین سے گزر رہی ہے، فروری 2020میں، کوویڈ وبائی بیماری کے آغاز سے پہلے آخری پورا مہینہ، انتظار کی فہرست 4.57ملین تھی فہرست میں صرف 3ملین سے زیادہ کا اضافہ ہوا ہے جو کہ اس سال جولائی تک 7.68ملین تک پہنچ گئی ہے۔ این ایچ ایس انگلینڈ کے ذریعہ جاری کردہ تازہ ترین ماہانہ اعداد و شمار ہیں یہ جون میں 7.57ملین سے زیادہ تھے اگست 2007میں ریکارڈ شروع ہونے کے بعد سے سب سے زیادہ تعداد ہے وزیراعظم رشی سوناک نے 2023 کیلئے انتظار کی فہرستوں میں ریکارڈ کمی لانے کا دعوی کیا تھا اور ان کا ماننا تھا کہ جنوری میں لسٹوں میں کمی ہوگی اور مریضو ں کو وہ دیکھ بھال ملے گی جس کی انہیں ضرورت ہے مگر نئے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ انگلینڈ میں 389,952افراد جولائی کے آخر میں معمول کے ہسپتال میں علاج شروع کرنے کیلئے 52ہفتوں سے زیادہ انتظار کر رہے تھے۔ کنگز فنڈ تھنک ٹینک کے چیف تجزیہ کار سیوا آننداسیوا نے کہا کہ کارکردگی کے اعدادوشمار بتاتے ہیں کہ دباؤ میں آنے والی صحت کی خدمات کے لیے موسم گرما میں کوئی ریلیف نہیں یہ ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب این ایچ ایس خراب کارکردگی کے حوالے سے تنقید کی زد میں ہے ۔شیڈو ہیلتھ سیکرٹری ویس اسٹریٹنگ نے کہا کہ مریض ناقابل قبول طویل عرصے سے انتظار کر رہے ہیں، کنزرویٹو کی پالیسیاں این ایچ ایچ کے بیک لاگ میں اضافے کا سبب بن رہی ہیں۔

یورپ سے سے مزید