لندن (نمائندہ جنگ) پاکستان نیوی کے سابق جہاز پی این ایس طارق کی برطانیہ منتقلی کے معاہدے پر دستخط کی تقریب پاکستان ہائی کمیشن لندن میں ہوئی ۔ جہاز پاک بحریہ کی جانب سے 4 اگست 2023 کو ڈی کمیشنڈ کر دیا گیا تھا حکومت پاکستان نے اب اس جہاز کو برطانوی ادارے Falls of Clyde InternationI کو فلوٹنگ میوزیم میں تبدیل کرنے کیلئے عطیہ کیا ہے۔ پاک بحریہ کے اس جہاز کو گلاسگو کے کلائیڈ میری ٹائم ہیریٹیج سینٹر میں دکھایا جائے گاجو رائل نیوی اور پاکستان نیوی کے مشترکہ بحری ورثے کی علامت ہے۔ تبادلے کے معاہدے پر دستخط کی تقریب میں پاک بحریہ کے چیف آف دی نیول اسٹاف ایڈمرل محمد امجد خان نیازی مہمان خصوصی تھے اور ایڈمرل لارڈ ایلن ویسٹ اس تقریب کے گیسٹ آف آنر تھے۔ اس کے علاوہ تقریب میں ایف او سی آئی کے ڈائریکٹر ڈیوڈ اونیل، رائل نیوی کے سابق فوجیوں اور برطانیہ میں پاکستانی کمیونٹی کے نمائندوں نے شرکت کی۔ اپنے خطاب میں چیف آف نیول سٹاف نے اس یقین کا اظہار کیا کہ یہ معاہدہ برطانیہ اور پاکستان کے درمیان دوستی کے رشتے کو مزید مضبوط کرے گا، یہ جہاز گزشتہ برسوں میں ہماری بحری افواج کی مشترکہ میری ٹائم تاریخ کی علامت بنا رہا ہے۔ ایڈمرل لارڈ ایلن ویسٹ نے کہا کہ پاکستان اور برطانیہ کی بحریہ اور اقوام کے درمیان قریبی تعلقات اس تاریخی معاہدے سے واضح طور پر ظاہر ہوتے ہیں جو ایک جہاز پر مرکوز ہے جس نے کئی سال سے دونوں ملکوں کی نمائندگی کی اور متدد جنگیں لڑیں۔ یاد رہے کہ سابق پی این ایس طارق تاریخی اہمیت کا حامل ہے ۔ اس جہاز نے 1993 میں پی این ایس طارق کے طور پر پاک بحریہ میں ضم ہونے سے پہلے دو دہائیوں تک رائل نیوی میں بطور HMS AMBUSCADE خدمات انجام دیں اور فالک لینڈز جنگ میں بھی حصہ لیا۔ تین دہائیوں سے زائد عرصے میں پاک بحریہ میں اس جہاز نے اپنی خاص صلاحیتوں کی وجہ سے اپنا سکہ منوایا ۔شہرت حاصل کی۔ اس جہاز نے مالدیپ میں 2005 میں بحر ہند کے سونامی کے دوران امدادی مہم میں اہم کردار ادا کیا جس سے مختلف ملکوں کے 377 سیاحوں کی جانیں بچائی گئیں۔