کراچی (اسٹاف رپورٹر) نگراں وزیراعلیٰ سندھ جسٹس (ر) مقبول باقر النورڈگری گرلز کالج کی ناگفتہ بہ صورتحال پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل آف کالجز ‘ڈگری کالج النور کی پرنسپل اور وائس پرنسپل سمیت 4 افسران کو عدم دلچسپی اور تعلیمی سرگرمیوں کو فروغ دینے میں لاپرواہی اور غفلت برتنے پر معطل کردیا ہے ۔ انہوں نے یہ فیصلہ گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج النور، ڈسٹرکٹ سینٹرل کا دورہ کرنے کے بعد کیا جہاں 26 ستمبر کو وزیر تعلیم رعنا حسین اور سیکرٹری کالجز صدف انیس نے ملاقات کی۔ وزیراعلیٰ نے گرلز کالج کا اچانک دورہ کیا اور دیکھا کہ نہ تو کلاسیں ٹھیک سے چل رہی ہیں اور نہ ہی کلاسز، فرنیچر، لیب اور واش رومز کی حالت تسلی بخش ہے۔وزیراعلیٰ نے ڈی جی کالجز شاداب حسین سے پوچھا کہ کیا انہوں نے کبھی ضلع وسطی میں ایک ایکڑ اراضی پر واقع گرلز کالج کا دورہ کیا ہے؟ جس پر ڈی جی نے نفی میں جواب دیا اور وزیراعلیٰ غصے میں آگئے اور پوچھا کہ کوئی بھی طالب علم اس کالج میں داخلہ کیسے لینا پسند کریں گے جہاں واش رومز کے نہ دروازے ہیں اور نہ ہی استعمال کیلئے پانی ہے۔ جب وزیراعلیٰ نےطالبات کی تعداد کے بارے میں دریافت کیا تو پرنسپل زاہدہ بیگم نے تعداد 300 بتائی اور جب انہوں نے رجسٹرڈ طالبات کو چیک کیا تو ان کی تعداد 390 پائی ۔وزیراعلیٰ نے ڈائریکٹر جنرل کالجزشاداب حسین ‘پرنسپل زاہدہ بیگم ‘ وائس پرنسپل کو لاپرواہی اورنااہلی جبکہ اسلامک اسٹڈیز کی لیکچرار عشرت العین کو ڈیوٹی انجام نہ دینے پرمعطل کرنے کا حکم دیا۔