• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مختلف علاقوں میں بجلی، پانی کی بندش، شہری سڑکوں پر آگئے، ٹریفک جام

کراچی(اسٹاف رپورٹر) شہر کے مختلف علاقوں میں بجلی کی غیر اعلانیہ طویل بندش کے خلاف شہریوں کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوگیا ، شہری سٹرکوں پر آگئے، مشتعل مظاہرین نے ٹائر جلا کر سڑکیں بند کردیں، عیسی ٰنگری ،نارتھ کراچی اور فیڈرل بی ایریا میں بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کے خلاف شہری سراپا احتجاج ہیں،کے الیکٹرک اور واٹر وبورڈ کی انتظامیہ کے خلاف احتجاج کے دوران مظاہرین نے سڑک کو بند کردیا جس کے باعث بد ترین ٹریفک جام ہوگیااور گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئی ،تفصیلات کے مطابق گرمی کی شدت میں اضافے کے ساتھ ہی کے الیکٹرک انتظامیہ نے اعلانیہ و غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ میں اضافہ کردیا جس کے باعث شہری پانی سے بھی محروم ہوگئے اور محنت کش افراد آپس میں پیسے جمع کرکے واٹر ٹینکرکے ذریعے پانی خریدنے پر مجبور ہیں ، لیاقت آباد اورغریب آباد کے مشتعل مکینوں نے عیسی نگری رود پر رکاٹیں کھڑی کرکے احتجاج کیا اس دوران شہریوں کا کہنا تھا کہ چوبیس گھنٹے میں صرف 8 سے9 گھنٹے بجلی فراہم کی جارہی ہے، فیڈرل بی ایر یابلاک 8گلشن یاسین کے مکینوں نے بھی بجلی کی غیر اعلانیہ اور طویل بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے خلاف شدید احتجاج کیا، نارتھ کراچی سیکٹر 11 اے اور11بی ،سیکٹر 8 اور سیکٹر 9 جوکہ لوڈشیڈنگ سے مثتثنی قرار دیئے گئے ہیں اس کے باوجود کے الیکٹرک نے طویل لوڈشیڈنگ کو وطیرہ بنا لیا ہے، شہریوں نے تنگ آکر بارہ دری اسٹاپ پر احتجاج کیا اور مشتعل مظاہرین نے ٹائر جلا کر سڑک کو تمام ٹریفک کے لیئے بند کردیا جس سے گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں ،اس موقع پر مظاہرین کا کہنا تھا کہ کے الیکٹرک انتظامیہ نے ہی نارتھ کراچی سیکٹر 11 اے میں سو فیصد بجلی کے بل کی وصولی پر مکمل طور پر لوڈشیڈنگ سے مثتثنی قراد دیا لیکن اس کے باوجود ایک بار پھر طویل لوڈشیڈنگ شروع کر رکھی ہے،مظاہرین نے وزیر اعظم پاکستان، چیف جسٹس آف پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ کے الیکٹرک کی نااہل انتطامیہ سے شہریوں کو نجات دلوایا جائے اور اضافی بلنگ اور لوڈشیڈنگ سے مثتثنی قراد دیئے گئے علاقوں میں جبری لوڈشیڈنگ پر انتظامیہ کے خلاف مقدمات درج کرکے فوری طور گرفتار کر کے عوام کو لوڈشیڈنگ اور اضافی بلنگ سے بھی نجات دلوائی جائے ۔

شہر قائد/ شہر کی آواز سے مزید