اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ پر فضائی حملوں کا سلسلہ تیسرے روز بھی جاری ہے، شہید فلسطینیوں کی تعداد 560 ہوگئی جبکہ 2 ہزار 900 زخمی اور ایک لاکھ 23 ہزار سے زائد بے گھر ہوگئے ہیں۔
حماس کے مزاحمت کاروں اور اسرائیلی فورسز سےجھڑپیں تیسرے روز بھی جاری ہیں، اسرائیلی لڑاکا طیاروں نے غزہ پٹی کے شمالی علاقوں پر شدید وحشیانہ بمباری کرکے متعدد عمارتیں تباہ کردیں۔
حماس کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حملوں میں 4 اسرائیلی مغوی ہلاک ہوگئے، حملوں میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 560 ہوگئی اور 2 ہزار 900 زخمی ہوئے ہیں۔
حماس کے حملوں میں73 فوجیوں سمیت 700 اسرائیلی مارے گئے۔
اسرائیلی فوج نے غزہ کے اطراف میں کمیونٹیز کا دوبارہ کنٹرول حاصل کرنے کا دعویٰ کیا ہے جبکہ اسرائیلی فوج اور ٹینک غزہ کے ساتھ سرحدی علاقے میں جمع ہونا شروع ہوگئے۔
وزیر دفاع اسرائیل نے غزہ کے مکمل محاصرے کا حکم دیتے ہوئے غزہ کیلئے بجلی، خوراک، ایندھن کی رسائی بند کردی۔
اسرائیلی فضائیہ کا کہنا ہے کہ غزہ کی پٹی میں حماس اور اسلامی جہاد کے 500 سے زائد اہداف کو نشانہ بنایا گیا ہے، اسرائیلی شہر اشکلون پر تقریبا 100راکٹ داغے گئے، 130اسرائیلی فوجی اور شہری غزہ میں قید ہیں۔
ترجمان اسرائیلی فوج نے اعتراف کیا ہے کہ حالات کنٹرول کرنے میں توقع سے زیادہ وقت لگ رہا ہے۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان نےحماس کےحملے کا نائن الیون حملے سے موازنہ کرتے ہوئے کہا کہ حماس کا حملہ امریکا میں میں ہونے والے نائن الیون کے حملے جیسا تھا۔