• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

جیل میں رابطہ، اسپتال میں ڈکیتی کی منصوبہ بندی

شہر میں ڈکیتی کی وارداتوں نے شہریوں کو پریشان کر رکھا ہے۔شہر کے مختلف علاقوں میں ڈاکوؤں کے مختلف گروہ سرگرم ہیں جو راہ چلتے شہریوں سے لوٹ مار کرنے کے علاوہ گھروں اور بنگلوں میں ڈکیتیاں کرنے اور دوران ڈکیتی شہریوں کی قیمتی جانیں لینے سے بھی نہیں چوکتے۔ان گروہوں کی وارداتوں میں جہاں متعدد شہری اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں، وہیں آئے روز شہریوں کی قیمتی جمع پونجی بھی لوٹ لی جاتی ہے۔ کراچی پولیس کے ریکارڈ کے مطابق رواں برس پولیس نے شہر کے مختلف علاقوں میں 917 پولیس مقابلوں کے دوران 143 ملزمان کو ہلاک اور 1081 کو گرفتار کیا ہے۔

گذشتہ دنوں ضلع ویسٹ میں شامل تھانہ سرجانی ٹاؤن پولیس نے ایک ایسے ہی ڈکیٹ گروہ کو گرفتارکیاجو شہر کے مختلف اضلاع میں ڈکیتی کی وارداتیںکرنے کے علاوہ دوران ڈکیتی خواتین سے نازیبا حرکات کرنے میں بھی ملوث ہے۔ملزمان لوٹا گیا مال بیرون ملک مقیم اپنی بہنوں کو بھیجتے تھے ،جبکہ مال کی تقسیم پر ہونے والے جھگڑوں میں ملزمان اپنے ساتھیوں کو بھی قتل کر چکے ہیں۔سرجانی ٹاؤن پولیس کے مطابق گروہ کے کارندے کچھ عرصہ قبل سرجانی کے ایک رہائشی سے اس کا موبائل فون چھین کر فرار ہوئے تھے۔پولیس نے ٹیکنیکل بنیادوں پر موبائل فون کی ٹریسنگ اور سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے کارروائی کرتے ہوئے 5 ملزمان کو گرفتار کر لیا۔

ملزمان کا تعلق بین الصوبائی حسین عرف بنگالی اور عالم بنگالی گروپ سے ہے جو کہ "بنگالی برمی گروپ" کے نام سے مشہور ہے۔ پولیس کے مطابق ملزمان بنگلوں اور گھروں میں ڈکیتی کی درجنوں وارداتوں میں ملوث ہیں۔گروہ کے دو ماسٹر مائنڈ(عبدالحفیظ اور ابولحسن) گزشتہ دنوں تھانہ پاکستان بازار کی حدود میں پولیس مقابلے میں مارے جاچکے ہیں۔ ایس ایس پی ویسٹ مہزور علی کے مطابق یہ گینگ گھروں میں کود کر رات 3 بجے سے صبح تک وارداتیں کرتا تھا۔ ملزمان خود کو پولیس اور دیگر ایجنسیوں کا اہلکار ظاہر کر کے گھر میں داخل ہوتے اور گھروں اور بنگلوں میں مقیم فیملیز کو رسیوں سے باندھ کر یرغمال بناکر لوٹتے اور دوران واردات خواتین کے ساتھ نازیباحرکات بھی کرتے تھے۔ 

انہوں نے بتایا کہ ملزمان کا گروہ زیادہ تر وارداتیں ڈسٹرکٹ ایسٹ، ڈسٹرکٹ کورنگی، ڈسٹرکٹ سینٹرل اورڈسٹرکٹ ویسٹ میں کرتا تھا۔ملزمان مزید واردات کی منصوبہ بندی کی نیت سے نادرن بائی پاس مین روڈ کے قریب موجود تھے کہ تھانہ سرجانی پولیس نے ملزمان کو نہایت حکمت عملی کے ساتھ گرفتار کرلیا، جبکہ ملزمان کا ایک ساتھی رات کی تاریکی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے فرار ہوگیا۔

پکڑے گئے ملزمان میں محمد علی ولد جعفر علی،محمد اسماعیل ولد سلطان احمد، محمد سکندر ولد مالک،حبیب الرحمن اسامہ عرف حفیظ ولد عبدالمجید اور کبیر ولد کریم شامل ہیں ،جبکہ ملزمان کے فرار ہونے والے ساتھی کا نام محمد یونس عرف لالو ولد مطیع الرحمان معلوم ہوا ہے۔ایس ایس پی ویسٹ مہزور علی نے بتایا کہ ملزمان گروہ سے تفتیش کے دوران ہوشربا انکشافات سامنے آئے ہیں۔ ملزمان نے دوران تفتیش بتایا کہ ان کا آپس میں رابطہ جیل اور سٹی کورٹ میں ہوا۔

ملزمان ڈسٹرکٹ ویسٹ میں واردات کرنے کے لئے سندھ گورنمنٹ قطر اسپتال اورنگی ٹاؤن میں رات 1 بجے جمع ہوتے، جبکہ ڈسٹرکٹ ایسٹ اور کورنگی میں واردات کے لیے گورنگی نمبر 5 سندھ گورنمنٹ اسپتال کے احاطے میں جمع ہوکر مطلوبہ ہدف کی پلاننگ کرتے جہاں پر واردات کے اوقات اور جگہ کا تعین کیا جاتا تھا۔واردات کےدوران چہرے پرماسک اور رومال باندھ کر واردات سرانجام دیتے تھے۔

پولیس مقابلے میں ہلاک ہونے والے ملزمان
پولیس مقابلے میں ہلاک ہونے والے ملزمان 

واردات کرنے کے بعد ملزمان لوٹی جانے والی رقم اور موبائل فونز کی تقسیم کرتے تھے۔ لوٹے ہوئے زیورات گروہ کے ماسٹر مائنڈ عبدالحفیظ اور ابولحسن جو کہ پولیس مقابلے میں مارے جا چکے ہیں اپنے پاس رکھ لیا کرتے جس کو فروخت سے حاصل ہونے والی رقم کی تقسیم بعد میں کی جاتی تھی۔ایس ایچ او تھانہ سرجانی ٹاؤن امجد کیانی نے بتایا کہ گھروں میں ڈکیتیاں کرنے والا یہ گروہ "بنگالی برمی" گروپ کے نام سے مشہور ہے جو کہ بنگالیوں کی مختلف آبادیوں میں رہائش پذیر ہے ۔یہ گروہ دوران ڈکیتی قتل کی وارداتوں میں بھی ملوث ہے۔ 

مذکورہ گروپ کے 8 ساتھی پولیس مقابلے، لوٹی ہوئی رقم یا سامان میں ہیرا پھیری کرنے یا پولیس حراست میں ساتھیوں کے نام بتانے اور مخبری کرنے پر اپنے گروپ کےساتھیوں کے ہاتھوںمارے جاچکے ہیں۔گروپ کے مارے گئے ملزمان میں عبدالحفیظ برمی،ابولحسن برمی،شکور گرنیڈ برمی،لمبا پپیا برمی،شکور عرف برماوی،دلبشر برمی،الیاس سعودی برمی اور سعیدالبشر شامل ہیں، جبکہ گروہ کے دو ملزمان مناف عرف منان بنگلہ دیش جبکہ عالم بنگالی سعودی عرب فرار ہے۔ایس ایچ او امجد کیانی نے مزید بتایا کہ ملزمان نے دوران تفتیش گھروں میں ڈکیتی کی حالیہ وارداتوں کے بارے میں بھی بتایا ہے۔

ملزمان نے حالیہ واردات میں تھانہ سرجانی کی حدود لیاری سیکٹر 50c میں ایک گھر میں رات کے اوقات میں داخل ہوکر فیملی کے ساتھ بدتمیزی کی اوریرغمال بناکر ایک لاکھ کیش،ساڑھے چار تولہ سونا اور دیگر گھریلو سامان لوٹا جس کا مقدمہ الزام نمبر 653/23 بجر مدفعہ 395/397/34ت پ تھانہ سرجانی ٹاؤن میں درج ہے اور مدعی مقدمہ نے ملزمان کو شناخت بھی کر لیا ہے۔

ملزم گروہ نے تھانہ زمان ٹاؤن کی حدود میں بھی اسی طرز کی وارداتیں کیں ،جن کے مقدمات مقدمہ الزام نمبر 1020/23بجرم دفعہ 395ت پ درج ہوا جس میں ملزمان 2 عدد سونے کے سیٹ 3 عدد سونے کے لاکٹ اور 4 عدد سونے کی بالیاں، چاندی اور آرٹیفشل جیولری ودیگر سامان لے کر فرار ہوئے ، جبکہ تھانہ زمان ٹاؤن کی حدود میں ہی مقدمہ الزام نمبر1135/23 بجرم دفعہ395ت پ درج ہوا ،جس میں گھر سے خاتون کی سونے کی چار انگھوٹھیاں، 2عدد سونے کی چوڑیاں،نقد رقم ایک لاکھ 50 ہزار روپے ،50 ہزار روپے مالیت کے پرائز بانڈ اور گھرکا دیگرسامان لے کر فرار ہوگئے تھے۔گروہ کا ایک ساتھی ممتاز ولد عبدالشکور تھانہ زمان ٹاؤن میں گرفتار ہے۔ملزمان نے دوماہ قبل اورنگی ٹاؤن غازی گوٹھ میں بھی مزید دو گھروں میں وارداتوں کا انکشاف کیا ہے،جس کی تفتیش جاری ہے۔

ایس ایچ او کے مطابق ملزمان نے دوران تفتیش سابقہ گھروں میں ڈکیتی کی وارداتوں کے متعلق بھی بتایا ہے ۔ملزمان کا گروہ سونے کے ایک تاجر کو ہائی روف میں اغواہ کرکے گلشن اقبال میں واقع اس کے گھر لے گیا اور لوٹ مار کرنے لگا۔واردات کے دوران پڑوسی نے بروقت 15 پولیس کو اطلاع دی جس سے پولیس پارٹی موقع پر پہنچی اور ملزمان گینگ سے مقابلہ کیا اور 3 ملزمان کو زخمی حالت میں لوٹے ہوئے سامان کے ساتھ گرفتار کر لیا جس کا مقدمہ نمبر 447/2018بجرم دفعہ365/395 ت پ اور 448/2018 بجرم دفعہ 353/324/186/34.7ATAت پ تھانہ گلشن اقبال میں درج ہے۔ملزمان کے گروہ کے ساتھیوں نے سال 2002 میں سابق صدر پاکستان جنرل پرویزمشرف کی ہمشیرا ( کزن ) کے گھر پر بھی اسی طرز کی واردات کی تھی، جس میں ملزمان گرفتار بھی ہوئے تھے۔

ایس ایس پی ویسٹ مہزور علی
ایس ایس پی ویسٹ مہزور علی 

ایس ایچ او نے بتایا کہ ملزمان نے گھروں میں ڈکیتی کے دوران کچھ خواتین سے زیادتی کرنے کی کوشش بھی کی ہے، جسکی تفتیش کی جا رہی ہے۔انہوں نے بتایا کہ ملزمان نے ضلع کورنگی سے اپنی وارداتیں شروع کیں اور پھر ضلع ایسٹ،ضلع وسطی اور اب ضلع غربی میں وارداتیں کر رہے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ اب تک 50 سے زائد وارداتیں سامنے آئی ہیں ،تاہم بہت سی وارداتیں ایسی بھی ہیں جن کے مقدمات شہریوں نے درج نہیں کروائے ہیں ،ان وارداتوں کے حوالے سے بھی ملزمان سے تفتیش کی جا رہی ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ملزمان کا گروہ 16 سے 17 افراد پر مشتمل ہے، جس میں سے 8 ملزمان مارے جا چکے ہیں۔

ملزمان اس سے قبل دس سے زائد بار گرفتار ہو کر جیل بھی جا چکے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ جس موبائل فون کی ٹریسنگ سے تفتیش کا آغاز کیا گیا تھا وہ موبائل فون بھی ملزمان سے برآمد کر لیا گیا ہے، جبکہ زیورات ،ایل سی ڈی،استری،بیٹریاں اور موبائل فون بھی ملزمان سے برآمد کیئےگئے ہیں، جبکہ دیگر لوٹے گئے سامان کی برآمدگی کے لیے ملزمان سے مزید تفتیش کی جا رہی ہے۔پولیس کے مطابق ملزمان کا کرمنل ریکارڈ بھی سامنے آگیا ہے، جس کے مطابق ملزم محمد علی ولد جعفر علی پرمقدمہ الزام نمبر1005/2023،بجرم دفعہ402/34ت پ، تھانہ سرجانی ٹاؤن،مقدمہ الزام نمبر1006/2023، بجرم دفعہ23iAسندھ آرمزایکٹ، تھانہ سرجانی ٹاؤن،مقدمہ الزام نمبر653/2023، بجرم دفعہ 395/397/34ت پ، تھانہ سرجانی ٹاؤن،مقدمہ الزام نمبر 421/2017،بجرم دفعہ 13-D، تھانہ کورنگی مقدمہ الزام نمبر423/2017، بجرم دفعہ 393/34ت پ، تھانہ کورنگی درج ہے۔

ملزم محمد اسماعیل ولدسلطان احمد پر مقدمہ الزام نمبر1005/2023،بجرم دفعہ 402/34ت پ، تھانہ سرجانی ٹاؤن،مقدمہ الزام نمبر1007/2023، بجرم دفعہ 23iAسندھ آرمزایکٹ،تھانہ سرجانی ٹاؤن،مقدمہ الزام نمبر653/2023، بجرم دفعہ 395/397/34، تھانہ سرجانی ٹاؤن مقدمہ الزام نمبر 1020/2023، بجرم دفعہ395/34ت پ، تھانہ زمان ٹاؤن،مقدمہ الزام نمبر1135/2023، بجرم دفعہ 395/34ت پ، تھانہ زمان ٹاؤن میں درج ہے۔ملزم سکندر عرف بنگالی ولد عبدالمالک پر مقدمہ الزام نمبر1005/2023، بجرم دفعہ 402/34 ت پ، تھانہ سرجانی ٹاؤن مقدمہ الزام نمبر 1008/2023،بجرم دفعہ 23iA سندھ آرمزایکٹ،تھانہ سرجانی ٹاؤن مقدمہ الزام نمبر653/2023، بجرم دفعہ 395/397/34ت پ، تھانہ سرجانی ٹاؤن مقدمہ الزام نمبر1020/2023، بجرم دفعہ 395/34 ت پ، تھانہ زمان ٹاؤن مقدمہ الزام نمبر1135/2023، بجرم دفعہ 395/34ت پ، تھانہ زمان ٹاؤن مقدمہ الزام نمبر69/2016،بجرم دفعہ 353/4، تھانہ اقبال مارکیٹ مقدمہ الزام نمبر 69/2016،بجرم دفعہ23iAسندھ آرمزایکٹ،تھانہ اقبال مارکیٹ 2011، تھانہ اقبال مارکیٹ،2016،سی ٹی ڈی میں درج ہے۔

ملزم حبیب الرحمن عرف اسامہ عرف حفیظ ولد عبدالمجید پرمقدمہ الزام نمبر 1005/2023، بجرم دفعہ 402/34ت پ،تھانہ سرجانی ٹاؤن مقدمہ الزام نمبر1009/2023، بجرم دفعہ23iA سندھ آرمزایکٹ، تھانہ سرجانی ٹاؤن مقدمہ الزام نمبر 653/2023، بجرم دفعہ 395/397/34ت پ، تھانہ سرجانی ٹاؤن،مقدمہ الزام نمبر260/2020، بجرم دفعہ392/34ت پ ،تھانہ زمان ٹاؤن مقدمہ الزام نمبر261/2020،بجرم دفعہ 23iAسندھ آرمزایکٹ، تھانہ زمان ٹاؤن مقدمہ الزام نمبر206/2015، بجرم دفعہ 353/324/34، تھانہ پاک کالونی میں درج ہے۔ ملزم کبیر ولد کریم پرمقدمہ الزام نمبر1005/2023، بجرم دفعہ 403/34 ت پ، تھانہ سرجانی ٹاؤن مقدمہ الزام نمبر 1010/2023، بجرم دفعہ 23iA سندھ آرمزایکٹ، تھانہ سرجانی ٹاؤن مقدمہ الزام نمبر 653/2023، بجرم دفعہ 395/397/34ت پ، تھانہ سرجانی ٹاؤن میں درج ہے۔

ملزم عبدالحفیظ جو تھانہ پاکستان بازار میں پولیس مقابلے میں مارا گیا ہے پر مقدمہ الزام نمبر 392/2023، بجرم دفعہ 353/324/34.7ATA، تھانہ پاکستان بازار مقدمہ الزام نمبر393/2023،بجرم دفعہ 23iA سندھ آرمزایکٹ ، تھانہ پاکستان بازار مقدمہ الزام نمبر1020/2023، بجرم دفعہ 395/34ت پ، تھانہ زمان ٹاؤن ،مقدمہ الزام نمبر1135/2023، بجرم دفعہ 395/34ت پ ، تھانہ زمان ٹاؤن،مقدمہ الزام نمبر653/2023،بجرم دفعہ 397/34 ت پ، تھانہ سرجانی ٹاؤن میں درج ہے۔ملزم ابولحسن بھی جو تھانہ پاکستان بازار میں پولیس مقابلے میں مارا گیا ہے پرمقدمہ الزام نمبر 392/2023، بجرم دفعہ 353/324/34.7ATA، تھانہ پاکستان بازار،مقدمہ الزام نمبر 394/2023، بجرم دفعہ23iA سندھ آرمزایکٹ،تھانہ پاکستان بازارمقدمہ الزام نمبر 1135/2023، بجرم دفعہ395/34ت پ،تھانہ زمان ٹاؤن،مقدمہ الزام نمبر653/2023، بجرم دفعہ 397/34ت پ، تھانہ سرجانی ٹاؤن میں درج ہے۔

جرم و سزا سے مزید
جرم و سزا سے مزید