• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسرائیل، حماس گھمسان کی لڑائی، غزہ میں ہر گھنٹے بعد صورتحال سنگین، اسرائیل کے زمینی و فضائی حملے، شہدا کی تعداد 8 ہزار سے بڑھ گئی

غزہ ، کراچی(اے ایف پی، نیو ڈیسک) اسرائیلی فورسز اور حماس کے جنگجوؤں کے درمیان غزہ کی سرحد پر گھمسان کی لڑائی جاری، اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کا کہنا ہے کہ غزہ میں ہر گھنٹے بعد صورتحال سنگین ہوتی جارہی ہے ، اسرائیلی زمینی اور فضائی حملوں کا سلسلہ جاری ، شہداء کی تعداد 8 ہزار سے زائد ہوگئی ،شہداء میں 4ہزار کے قریب بچے شامل، غزہ میں انٹرنیٹ بحال، مظالم کی داستانیں سامنے آنے لگیں، بمباری سے ایک اور مسجد شہید ، القدس اسپتال کے احاطے میں بمباری ،اسرائیلی افواج کے مقبوضہ مغربی ۜکنارے میں بھی حملے،مزید5فلسطینی نوجوان شہید کردیئے، اسرائیلی وزیراعظم نتن یاہو نے حماس کے حملوں کی ذمہ داری فوجی و انٹیلی جنس قیادت پر عائد کردی تاہم فوج اور اپوزیشن کی جانب سے شدید تنقید کے بعد انہوں نے اپنا بیان واپس لیتے ہوئے اس پر معافی مانگ لی، امریکا میں قومی سلامتی کے مشیر جیک سیلوان کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج حماس اور فلسطینی شہریوں میں امتیاز کریں، غزہ میں حملوں کے دوران شہریوں کی جانیں بچانے کا بار نتن یاہو حکومت پر ہے، حزب اللہ نے بھی اسرائیلی شہروں پر راکٹ حملوں کی تعداد بڑھا دی ہے ، حزب اللہ نےاسرائیلی قبضے میں موجود کریات شمونہ اور دیگر شہروں پراسرائیلی فوجی تنصیبات پر میزائلوں سے حملے کئے۔ تفصیلات کے مطابق القسام بریگیڈ کا کہنا ہے کہ شمالی غزہ سے گھسنےکی کوشش کرنے والی صہیونی ٹینکوں پر مارٹر گولوں ، مشین گنوں اور ٹینک شکن ہتھیاروں سے حملے کئے ہیں، حماس کے عسکری ونگ کے مطابق اسرائیلی افواج کو زمینی حملے کے دوران مختلف محاذوں پر پسپائی کا سامنا کرنا پڑا، القسام بریگیڈ کےمطابق فلسطینی مزاحمت کاروں نے اسرائیلی افواج کی صفوں کے پیچھے کامیاب لینڈنگ آپریشن کیا اور ایرز کراسنگ کے اندر گھس گئے جہاں انہوں نے مارٹر گولوں اور راکٹوں سے اسرائیلی افواج پر حملے کرکے انہیں بڑے پیمانے پر نقصان پہنچایا اور ان کی دو فوجی گاڑیاں بھی تباہ کردیں، اسرائیلی میڈیا نے بھی ایرز کراسنگ پر مسلح لڑائی کی تصدیق کی ہے ،حماس نے اسرائیل کے خفیہ جوہری تنصیبات کے حامل شہر دیبونہ پر بھی راکٹ داغنےکا دعویٰ کیا ہے،القدس بریگیڈ نے رفاہ کے مشرق میں اسرائیلی فورسز پر راکٹ حملے کئے جس کی ویڈیو بھی جاری کی گئی ہے، دوسری جانب اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرش نے ایک بار پھر فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہر گھنٹے بعد غزہ کی صورتحال سنگین ہوتی جارہی ہے ، انہوں نے کہا کہ اسرائیلی افواج نے انسانی بنیادوں پر جنگ بندی میں وقفے کی بجائے حملےمزید تیز کردیئے ہیں جو افسوسناک ہیں ، غزہ میں انٹرنیٹ کی سہولت بحال ہونا شروع ہوگئی ہے جس کے بعد اسرائیلی مظالم کی داستانیں سامنے آنے لگ گئی ہیں ، اسرائیلی افواج نے شمالی غزہ کو ملیا میٹ کرکے رکھ دیا ہے ، صہیونی افواج نے پوری کی پوری بستیاں تباہ کردی ہیں ،فضائی حملوں میں وائٹ فاسفورس کا استعمال بھی جاری رہا ، حملوں میں مزید سیکڑوں افراد شہید اورزخمی ہوگئے ہیں ،شہدا ء اور زخمیوں میں بیشتر افراد خواتین اور شیر خوار بچوں کی ہیں جن کی دل دہلا دینے والی تصاویر سامنے آرہی ہیں ،سیکڑوں افراد ملبے تلے دبے ہوئے ہیں جبکہ ٹارچ اٹھائے امدادی کارکن اور شہری ہاتھوں سے ملبہ ہٹاتے ہوئے زخمیوں اور میتوں کو نکال رہے ہیں ، صہیونی افواج نے دیر البلاح کے علاقے میں ایک اور مسجد کو بھی شہید کردیا جس کے نتیجے میں 13افراد شہید اور متعدد زخمی ہوگئے ، مسجد میں بے گھر فلسطینیوں نے پناہ لے رکھی تھی ، اسرائیلی لڑاکا طیاروں نے مسجد کے قریب کئی گھروں کو بھی نشانہ بنایا ،ہلال احمر کا کہنا ہے کہ اسرائیلی طیاروں نے القدس اسپتال کے احاطے پر بھی حملے بڑھادیئے ہیں ، حملوں میں اسپتال کے کئی شعبے بند ہوچکے ہیں جبکہ اسپتال کی عمارت کو بھی نقصان پہنچا ہے ، حملوں کا مقصد وہاں پناہ لئے ہوئے فلسطینیوں اور طبی عملے کو اسپتال سے نکالنا ہے ،اسرائیلی فوج القدس اور الشفا سمیت غزہ کے کئی اسپتالوں کو خالی کرنے کی دھمکیاں دےچکی ہے جبکہ متعدد بار ان کے قریب بمباری بھی کی ہے ، ادھر اسرائیلی ریڈیو نے تصدیق کی ہے کہ لبنان سےحزب اللہ نے حملے بڑھادیئے ہیں، اسرائیل کے کئی شہروں میں راکٹ حملوں سے بچاو کیلئے سائرن بجائے جاتے رہے ، اسرائیلی میڈیا نے عسقلان، اشدود، رشون،لیزون اور یاوینے میں راکٹ حملوں کی تصدیق کی ہے،حزب اللہ کےمطابق انہوں نے شیبا فام اور السماقا میں فوجی تنصیبات پر راکٹ داغے جبکہ اسرائیلی افواج کی لبنان پر بمباری کے دوران حولہ کے علاقے میں اقوام متحدہ کی امن فوج کا رضا کار زخمی ہوگیا ہے ، اسرائیل نے لبنان پر ڈرون سے بھی حملہ کیا ہے تاہم اس میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی ، مقبوضہ مغربی کنارے میں بھی صہیونی فورسز کی سفاکانہ کارروائیاں جاری ہیں جہاں کئی علاقوں میں اسرائیلی افواج نے مزید5فلسطینی نوجوانوں کو شہید کردیا ہے ،نابلس کے عسکر کیمپ میں اسرائیلی افواج کو مسلح مزاحمت کا بھی سامنا کرنا پڑا ۔ ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کا اسرائیل کے غزہ پر مسلسل حملوں سے متعلق کہنا ہے کہ صیہونی حکومت ریڈلائن پار کر چکی ہے جو کسی کو بھی ایکشن لینے پر مجبور کرسکتی ہے۔سوشل میڈیا پر جاری پیغام میں ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے کہا کہ واشنگٹن ہم سےکچھ نہ کرنےکاکہتا ہے لیکن وہ خود اسرائیل کی حمایت جاری رکھے ہوئے ہیں۔

اہم خبریں سے مزید