• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ہمارے اردگرد بننے والے بخارات کے عمل میں سائنس داں ایک اہم نکتے سے لا علم تھے۔ حالیہ برسوں میں کچھ محققین یہ جان کر حیران رہ گئے کہ ان کے تجربات میں جو پانی اسفنج نما مواد میں رکھا گیا تھا جسے ہائیڈرو جیل کہا جاتا ہے، گرمی یا حرارت کے ذرائع کے بغیر ہی عام روشنی میں زیادہ شرح سے بخارات بن رہا تھا۔

نئے تجربات اور نقالی کی ایک سیریز کو انجام دینے کے بعد اور مختلف مطالعوں کے کچھ نتائج کا دوبارہ جائزہ لینے کے بعد میسا چیوسٹس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (ایم آئی ٹی) کے محققین کی ایک ٹیم نے حیران کن نتائج حاصل کیے ہیں۔

ماہرین کے مطابق بعض حالات کے تحت جہاں پانی ہوا سے ملتا ہے وہاں محض روشنی بھی کسی تپش یا حرارت کے بغیر براہ راست بخارات پیدا کرسکتی ہے اور یہ گرمی سے بھی زیادہ مؤثر طریقے سے کرتی ہے۔ اگرچہ اس حوالے سے کیے گئے تجربات میں پانی کو ہائیڈروجیل مواد میں رکھا گیا تھا لیکن محققین کا خیال ہے کہ یہ عمل دیگر حالات میں بھی ممکن ہوسکتا ہے۔ ایم آئی ٹی کے یاؤدونگ تو اور مکینیکل انجینئر فروفیسر گینگ چین اور چار دیگر محققین نے کی ہے۔

سائنس اینڈ ٹیکنالوجی سے مزید
سائنس و ٹیکنالوجی سے مزید