انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کرکٹ ورلڈ کپ کا میزبان بھارت تھا لیکن مہمان ٹیمیں مشکل میں دکھائیں دیں، وجہ کھیل نہیں بلکہ فضائی آلودگی تھی۔
بھارت کے بیشتر شہر نومبر کے مہینے میں دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں شمار کیے جاتے ہیں، ان دنوں میں ورلڈ کپ جیسا ایونٹ منعقد کرکے کھلاڑیوں کی صحت سے کھیلا گیا۔
خبر رساں ایجنسی کے مطابق ورلڈ کپ کے 47 میں سے 20 میچز انتہائی آلودہ ماحول میں کرائے گئے، خاص طور پر دہلی کا ارون جیٹلی اسٹیڈیم آلودہ ترین رہا۔
انگلش آل راؤنڈر بین اسٹوکس کو میچ سے قبل انہیلر کا استعمال کرتے دیکھا گیا، جو روٹ نے بھی بھارت میں آلودہ ماحول میں میچز کرانے پر تنقید کی۔
6 نومبر کو بنگلادیش اور سری لنکا کے درمیان دہلی میں کھیلا گیا میچ سب سے غیر معیاری فضا میں کھیلا گیا۔ اس میچ کے دوران دن گزرنے کے ساتھ ساتھ آلودگی میں اضافہ ہوتا گیا۔
سری لنکن کوچ ہتھورا سنگھے کے مطابق چند کھلاڑیوں کو فضائی آلودگی کی وجہ سے سانس لینے میں بھی دشواری کا سامنا رہا، جس کی وجہ سے وہ ٹریننگ کرنے بھی نہیں آئے۔
ورلڈ کپ سے قبل بار بار شیڈول کا بدلنا پھر انتہائی آلودہ ماحول میں میچز کرانے پر بھارتی بورڈ ایک بار پھر شدید تنقید کی زد میں رہا۔