• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پروفیسر آغا زاہد کو تشدد کا نشانہ بنانے والوں کیخلاف کارروائی کی جائے ،پروفیسر عین الدین

کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)پروفیسرز اینڈ لیکچررز ایسوسی ایشن پروگریسیو پینل کے رہنما پروفیسر عین الدین کبزئی نے صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ بلوچستان بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن میں بدانتظامی اور بدعنوانی کی میڈیا میں نشاندہی کرنے پر پروفیسر آغا زاہد کو تشدد کا نشانہ بنانے والے چیئرمین بورڈ اور ان کے ساتھیوں کے خلاف فوری کارروائی کی جائے ۔ یہ بات انہوں نے پیر کو دیگر رہنماوں کے ہمراہ کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان بورڈ آف انٹر میڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن میں گزشتہ کچھ عرصے سے مبینہ طور پر بدانتظامی اور بدعنوانی کا سلسلہ عروج پر ہے ،جس پر چیئرمین بورڈ سے ملاقات کرکے انہیں صورتحال سے آگاہ کیا گیاتاہم جب یہ سلسلہ نہیں رکا تو ہم نے اخباری بیانات اور سوشل میڈیا کے توسط سے نگران وزیر تعلیم اور دیگر حکام کی توجہ اس جانب مبذول کرائی ۔ پیر کو بلوچستان پروفیسرز اینڈ لیکچررز ایسوسی ایشن کے سابق صدر پروفیسر آغا زاہد کلاس لینے کے لئے گھر سے کالج کی طرف جارہے تھے تو ڈگری کالج کے قریب چیئرمین بورڈ اور ان کے ساتھ ہمراہ پانچ نامعلوم افراد تھے نے مبینہ طور پر پروفیسر آغا زاہد پر حملہ کیا جن کو پولیس عملہ اور ہم نے شدید زخمی حالت میں سول اسپتال کے ٹراما سینٹر منتقل کردیاان کا دایاں ہاتھ فریکچر ہوگیا ہے اور ان کے سر پر بھی شدید چوٹیں آئی ہیں ۔ انہوں نے نگران وزیراعلیٰ میر علی مردان خان ڈومکی ، نگران وزیر تعلیم ، چیف سیکرٹری اور سیکرٹری تعلیم سے مطالبہ کیا کہ چیئرمین بورڈ سمیت واقعے کے ذمہ دار دیگر افراد کے خلاف فوری کارروائی کی جائے بصورت دیگر آئندہ کا لائحہ عمل طے کرنے پر مجبور ہوں گے۔بعدازاں پروفیسر آغا زاہد پرحملے کے خلاف کوئٹہ پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ بھی کیا گیا ۔
کوئٹہ سے مزید