گریٹر مانچسٹر/ بولٹن( ابرار حسین) بولٹن میں ایک ایسی کہانی جس کا تذکرہ تبدیلی کے نام سے کیا گیا اس میں مدد کرنے کرنے کے ساتھ ساتھ خواتین اور لڑکیوں کے خلاف تشدد کے خاتمے کا عہد کیا گیا۔بولٹن کونسل کے رہنما،کونسلر نک پیل، بولٹن کے میئر محمد ایوب چیف ایگزیکٹو، سو جانسن، مقامی کونسلرز اور کارپوریٹ لیڈرشپ ٹیم کے اراکین کے ساتھ، حمایت کا وعدہ کرنے کے لیے مشہور نائف اینجل یادگار پر ملاقات کی۔ وائٹ ربن یوکے مردوں کی طرف سے خواتین اور لڑکیوں کے خلاف تشدد کو روکنے کے لیے کام کرتا ہے اور اس کا مقصد تشدد شروع ہونے سے پہلے اسے روکنا ہے۔ اس سال وائٹ ربن افراد اور تنظیموں کی حوصلہ افزائی کرتا ہے کہ وہ کہانی کو تبدیل کرنے کے لیے مستقل انتخاب اور اقدامات کریں تاکہ خواتین اور لڑکیاں تشدد کے خوف سے آزاد اپنی زندگی گزار سکیں۔ خواتین اور لڑکیوں کے ذریعے ہونے والے تشدد کی کئی مختلف شکلیں ہوتی ہیں۔ ایسے کچھ رویے اور الفاظ ʼبے ضررʼ لگ سکتے ہیں لیکن انہیں معمول پر لانے سے مختصر اور طویل مدتی اثرات کو نظر انداز کر دیا جاتا ہے اور یہ شدید تشدد کا باعث بن سکتے ہیں۔خواتین کے ساتھ ہر روز رہنے کو کم نہیں سمجھا جانا چاہئے یہاں تک کہ چھوٹی چھوٹی حرکتیں بھی بڑی تبدیلی کو متاثر کر سکتی ہیں۔وائٹ ربن ڈے دو روز قبل منعقد ہوا، جو صنفی بنیاد پر تشدد کے خلاف سرگرمی کے 16دنوں کے پہلے دن کے ساتھ بھی ہے۔ اسے نائف اینجل کے مجسمے کے سامنے رکھا گیا تھا۔ مضبوط کمیونٹیز کے لیے بولٹن کونسل کی کابینہ کی رکن، کونسلر ربیعہ جیوا نے کہا: "اس طرح کی مہمات لوگوں کو ان چیزوں کے بارے میں سوچنے پر مجبور کرتی ہیں جو ان کے ارد گرد ہو رہی ہیں اور مجھے خواتین اور لڑکیوں کی حمایت کرنے کی کوشش کا حصہ بننے پر فخر ہے۔