کوئٹہ (اسٹاف رپورٹر) جماعت اسلامی کے صوبائی ڈپٹی جنرل سیکرٹری سید نورالحق ایڈووکیٹ نے کہاہےکہ حکومت اور چمن دھرنا کمیٹی کے ذمہ داران مذاکرات کے ذریعے مسئلے کا قابل قبول حل نکالیں۔ چمن بارڈر پر لوگوں کی آمد ورفت کے حوالے سے 70سال سے جاری پالیسی کو ختم کرنا مقامی لوگوں کے معاشی قتل کے مترادف ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے چمن دھرنا کمیٹی کے قاری امداداللہ سے چمن بارڈر پر جاری احتجاجی دھرنے کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہاکہ بات چیت کے ذریعے مسائل کا حل نکالا جاسکتا ہے، چمن بارڈر پر لوگوں کی آمد ورفت کے حوالے سے ستر سال سے جاری پالیسی کو ایک آرڈر سے ختم کرنا مقامی لوگوں کے معاشی قتل کے مترادف ہے مسئلہ چونکہ اہم ہے اس سے غریب لوگ متاثر ہورہے ہیں اس لئے ہم نے اپنی جماعت کی طرف سے تعاون کا اعادہ کیا ہے۔