لندن (پی اے) ریسرچرز کا کہنا ہے کہ انٹرنیٹ اور موبائل فونز ہی انسان کی صحت اور مینٹل ہیلتھ پر منفی اثرات کا سبب نہیں ہیں۔ ریسرچرز نے 168ممالک کے 15سے 89سال عمر کے 2ملین افراد پر ریسرچ کے بعد جو رپورٹ تیار کی ہے اس میں کہا گیا ہے کہ دنیا بھر میں پایا جانے والا یہ تاثر درست نہیں ہےکہ موبائل فون اور انٹرنیٹ سے انسان کی صحت پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں تاہم ریسرچرز نے اس بات کا جائزہ نہیں لیا کہ نوجوان سوشل میڈیا پر کتنا وقت گزارتے ہیں۔ آکسفورڈ انٹرنیٹ انسٹی ٹیوٹ کے پروفیسر اینڈریو لکسبرگ یونیورسٹی کے اسسٹنٹ پروفیسر ماٹی وور نے گھروں اور موبائل براڈبینڈ کا جائزہ لیا پروفیسر اینڈریو کا کہنا ہے کہ ہم نے ٹیکنالوجی اور انسانی صحت کے درمیان تعلق کاپتہ چلانے کی پوری کوشش کی لیکن ہمیں اس کا سراغ نہیں ملا اور یہ عام تاثر کہ انٹرنیٹ اور موبائل فون انسانی صحت اور مینٹل ہیلتھ پر منفی اثرات ڈالتے ہیں پوری طرح درست نہیں ہے تاہم یہ ہو سکتا ہے کہ اس کا بہت معمولی اثر پڑتا ہو لیکن اس کے منفی اثرات کے بارے میں یکطرفہ فیصلہ نہیں کیا جاسکتا کیونکہ صنفی اعتبار سے اور عمرکے گروپ کے اعتبار سے ایسا کوئی ثبوت سامنے نہیں آیا۔ اسٹڈی کے دوران گزشتہ 2عشروں کے ڈیٹا کا جائزہ لیا گیا جس سے ظاہر ہواکہ اس عرصے کے دوران خواتین میں خاص طور پر زندگی پر اعتماد میں اور اطمینان کی شرح میں اضافہ ہوا۔ ریسرچرز کا کہنا ہے کہ برطانیہ اور دیگر ممالک کے لوگوں میں کوئی نمایاں فرق نظر نہیں آیا۔ ریسرچرز کا کہنا ہے کہ ٹیکنالوجی کی کمپنیوں کو مزید ڈیٹا فراہم کرنا چاہئے۔ یہ اسٹڈی رپورٹ کلینکل سائیکولوجیکل جرنل میں شائع ہوئی ہے۔