کراچی ( محمد منصف ) سندھ ہائی کورٹ کے روبرو ڈی آئی جی ٹریفک اقبال دارا نے تحریری بیان میں کہا ہے کہ شہر بھر کے 152 مقامات پر غیر قانونی کار پارکنگ ہو رہی ہیں تاہم ٹریفک پولیس کا کام صرف ٹریفک کو کنٹرول کرنا اور موٹروہیکل قوانین پر عمل درآمد کروانا ہے۔ ڈی آئی جی نے مزید دعویٰ کیا کہ چارجڈ پارکنگ کے ٹھیکے کے ایم سی ڈی ایم سیز اور کنٹونمنٹ بورڈز دیتے ہیں اور اس حوالے سے ٹریفک پولیس نے مذکورہ اداروں کے ساتھ ہونے والے اجلاس اور ملاقاتوں کے دوران بتایا کہ چارجڈ پارکنگ کے ٹھیکے دینے سے قبل ٹریفک پولیس کو بھی اعتماد میں لیا جائے۔ رپورٹ میں مزید دعویٰ کیا گیا ہے کہ گذشتہ گیارہ ماہ کے دوران کراچی ٹریفک پولیس نے غیر قانونی پارکنگ کے حوالے سے 81 مقدمات درج کیئے 103 ملزمان کو گرفتار کروایا اور ڈبل و ٹرپل لائن پارکنگ کے خلاف 83797 چالان جاری کیئے جبکہ 5 کروڑ سے زائد گاڑیوں کے مالکان کو جرمانے عائد کیئے گئے جبکہ ڈائریکٹر کے ایم سی چارجڈ پارکنگ نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا کہ کراچی میں میں کے ایم سی کی منظور شدہ صرف 46 چارجڈ پارکنگ کی جگہیں مختص ہیں اور ان کے ٹھیکے کھلی نیلامی کے زریعے مختلف ٹھیکداروں کو دیئے گئے ہیں۔