پشاور (لیڈی رپورٹر)آلٹرنیٹیو ریسرچ انیشیٹیو (اے آر آئی) نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ٹوبیکو ہارم ریڈکشن (کم نقصان دہ تمباکو)کو انسدادتمباکونوشی کی قومی پالیسی کا حصہ بنایا جائے جبکہ ڈاکٹروں اور ماہرین صحت کو ٹوبیکو کنٹرول کی کوششوں میں شامل کیا جائے تاکہ پاکستان سے تمباکونوشی کا خاتمہ کیا جاسکے۔ اے آر آئی کی جانب سے پشاور میں غیر سرکاری تنظیموں، ڈاکٹروں اور ماہرین صحت کے ساتھ ایک مشاورتی اجلاس منعقد ہوا۔۔ اجلاس میں پشاور، مردان، نوشہرہ، چارسدہ، مانسہرہ اور خیبر سمیت مختلف اضلاع کی ممبر تنظیموں، ڈاکٹروں اور ماہرین صحت نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ شرکاء کو بتایا گیا کہ پاکستان میں تقریباً تین کروڑ دس لاکھ تمباکونوش ہیں۔۔ پاکستان میں تمباکو نوشی کی وجہ سے ہونے والی بیماریوں اور اموات پر سال 2019 میں 3.85 ارب ڈالر خرچ ہوئے۔