• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برطانوی وزیراعظم موسمیاتی تبدیلی کمیٹی کے چیئرمین کی تقرری میں ناکام

لوٹن ( شہزاد علی) برطانوی وزیر اعظم رشی سوناک پر الزام لگایا گیا ہے کہ وہ اپنی سبز پالیسیوں پر مبینہ طور پر سکروٹنی اور جانچ پڑتال سے بچنے کی کوشش کر رہے ہیں یہ تنقید اس وجہ سے کی جا رہی ہے کہ رشی سوناک کی حکومت کی 18 ماہ سے زیادہ کی ناکامی کے بارے میں تفصیلات منظر عام پر آنے کے بعد، آزاد موسمیاتی تبدیلی کمیٹی کا نیا سربراہ مقرر نہیں کیا گیا جس پر سینئر ماہرین ماحولیات نے کہا کہ ان کا خیال ہے کہ وزیر اعظم جان بوجھ کر لارڈ ڈیبن کا جانشین مقرر کرنے سے بچنے کی کوشش کر رہے ہیں حالانکہ انہوں نے کافی عرصہ پہلے اعلان کیا تھا کہ وہ جولائی 2022 میں سبکدوش ہو رہے ہیں ناقدین کے مطابق یہ تقرری اس لیے نہیں کی جا رہی کہ عام انتخابات تک وزیراعظم کو اپنی گرین پالیسیوں پر یو ٹرن کے لیے تنقید کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔ دی آبزرور نے انکشاف کیا ہے کہ ہم مرتبہ اور سابق ٹوری وزیر ڈیوڈ ولیٹس، جنہیں واضح فیورٹ کے طور پر دیکھا گیا تھا، گزشتہ موسم گرما میں اس عہدے کے لیے انٹرویو لیا گیا تھا لیکن اس کے بعد سے حکومت کی جانب سے اس کام کے بارے میں کوئی مزید رابطہ نہیں ہوا اور نہ ہی اس بات کا کوئی اشارہ ملا کہ آیا اس تقرری پر اب بھی غور کیا جا رہا ہے. وائٹ ہال کا ایک ذریعہ جو اس عہدے کے لیے درخواست دینے والے متعدد لوگوں کو جانتا ہے، نے کہا ہے کہ کوئی بھی نہیں جانتا کہ کیا ہو رہا ہے۔ اس کی کئی وجوہات ہو سکتی ہیں۔ یا تو رشی سوناک کسی کو نوکری میں نہیں رکھنا چاہتے کیونکہ وہ عام انتخابات کے دوران تنقید سے بچنا چاہتے ہیں یا پھر کوئی رکاوٹ ہے، اعلیٰ سطح پر اختلاف ہے کہ اسے کون ہونا چاہیے۔ یہ جو کچھ بھی ہے، یہ افسوسناک ہے کہ اس طرح کی نوکری نہیں فل کی گئی حالانکہ جب ماحولیاتی تبدیلی کو انسانیت کے سامنے سب سے اہم سوال سمجھا جاتا ہے۔ دو ہفتے قبل آبزرور نے رپورٹ کیا تھا کہ گلوبل وارمنگ کے معاشی اثرات پر کام کرنے والی برطانیہ کی سرکردہ تنظیم نے وزیر اعظم کو خط لکھا ہے جس میں لارڈ ڈیبن کے متبادل کی تلاش میں "ضرورت سے زیادہ تاخیر" کی مذمت کی گئی ہے۔

یورپ سے سے مزید