• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مسئلہ فلسطین کو دو ریاستی حل کہنے والا امریکی ایجنٹ کہلائے گا، جماعت اسلامی کا شارع فیصل پر ’’غزہ ملین مارچ‘‘

کراچی(اسٹاف رپورٹر)جماعت اسلامی کے شارع فیصل پر ’غزہ ملین مارچ‘ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا ہے کہ نگراں وزیر اعظم سن لیں کہ مسئلہ فلسطین دو ریاستی حل نہیں بلکہ صرف فلسطین کی ریاست ہے۔ 

مسئلہ فلسطین کو دو ریاستی حل کہنے والا امریکی ایجنٹ کہلائے گا، عوام بچوں کے بہتر مستقبل کیلئے انتخابات میں بزدل حکمرانوں کو مسترد کردیں۔

 غزہ ملین مارچ سے سراج الحق،حافظ نعیم الرحمن، ڈاکٹر اسامہ رضی، علامہ حسن ظفر نقوی، علامہ باقر عباس زیدی،اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان کے ناظم اعلیٰ شکیل احمد، صدر جماعت اسلامی منارٹی ونگ کراچی یونس سوہن اور صدر جے آئی یوتھ کراچی ہاشم یوسف ابدالی اور سابق ایڈمنسٹریٹر کراچی فہیم الزماں نے خطاب کیا۔ 

’غزہ ملین مارچ‘ میں مختلف طبقات و مکاتب فکر اور شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے لاکھوں مرد و خواتین نے شرکت کی۔جنمیں علماء، وکلاء، ڈاکٹرز، انجینئرز، طلبہ، تاجر، مزدور سمیت سول سوسائٹی سے وابستہ افراد شامل تھے۔

 امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے ٹیلیفونک خطاب میں کہا کہ اہل کراچی نے زبردست مارچ منعقد کرکے پیغام دیا ہے کہ کراچی کے عوام جاگ رہے ہیں۔ عوام اہل غزہ و فلسطینی مسلمانوں کی مدد کرنے.

 ڈاکٹر عافیہ کی رہائی اور اپنے بچوں کے بہتر مستقبل کیلئے انتخابات میں بزدل حکمرانوں کو مسترد کریں اور 8فروری کو جماعت اسلامی کے انتخابی نشان ترازو پر مہر لگائیں اور جماعت اسلامی کی امانت دار و جرات مند قیادت کو منتخب کریں۔ جماعت اسلامی ہی عوام کے مسائل حل کرسکتی ہے اور پوری دنیا میں امت کی آواز بن سکتی ہے۔ 

غزہ و فلسطین میں بچوں اور خواتین کو بے دریغ شہید کیا جارہا ہے، 58اسلامی ممالک کو اہل غزہ و فلسطینی مسلمانوں کے لئے اٹھ کھڑا ہونا چاہئے تھا لیکن افسوس کہ عالم اسلام کے حکمرانوں اور اقوام متحدہ نے بھی مجرمانہ خاموشی اپنائی ہوئی ہے۔ 

جب امریکا اور یورپ اسرائیل کا ساتھ دے سکتے ہیں تو مسلم حکمران اور ان کی افواج فلسطین کا ساتھ دینے اور قبلہ اول کے تحفظ کیلئے کوئی پیش قدمی کیوں نہیں کرتے، پونے دو ارب مسلمانوں کے حکمرانوں اور ان کی 74لاکھ افواج نے فلسطینی مسلمانوں کے لئے کچھ نہیں کیا۔ 

امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ ہم یہاں رہ کر جو کچھ کرسکتے ہیں، وہ ضرور کریں گے، ہم امریکا اور اسرائیل مردہ باد کہیں گے اور حماس کی حمایت کریں گے۔ ہم اسرائیل اور امریکا کے مصنوعات کا بائیکاٹ کریں گے۔ ہمارا پیغام ہے کہ ہم نے حماس کے مجاہدوں، القسام بریگیڈ اور اہل غزہ کو بھلایا نہیں ہے، ہم انتخابات میں بھی اہل غزہ و فلسطین سے اظہار یکجہتی کررہے ہیں۔ 

عوام اپنے حکمرانوں اور حکمراں پارٹیوں سے کہہ دیں کہ اگر ووٹ لینا ہے تو حماس کے مجاہدین اور اہل غزہ کی حمایت اورامریکا و اسرائیل کی مذمت کریں، ہم اپنی کسی بھی کارنر میٹنگ اور انتخابی مہم میں اہل غزہ اور فسلطینی مسلمانوں کو نہیں بھولیں گے۔ امریکا مردہ باد اسرائیل مردہ باد کے نعرے لگائیں گے۔ 

پاکستانی عوام ان پارٹیوں کو کبھی معاف نہیں کریں گے جنہوں نے اسرائیل اور امریکا کی مذمت اور حماس کی حمایت نہیں کی۔

 اسرائیل و امریکا کی معیشت کو تباہ کرنے کیلئے پاکستانی برانڈ کی تشہیر کیلئے 20 اور 21 جنوری کو ایکسپو سینٹر میں نمائش منعقد کی جائے گی۔ ہم اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ کرکے پاکستانی برانڈ کی تشہیر کریں گے۔ 

کراچی کے عوام ایکسپو سینٹر میں پاکستانی برانڈ کی نمائش میں زیادہ سے زیادہ تعداد میں شریک ہوں۔ نمائش میں ہونے والا فائدہ اہل غزہ و فلسطینی مسلمانوں کی امداد کیلئے مختص کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہماری جنگ انسانیت کے دشمنوں اور ان کے مقامی ایجنٹوں کے خلاف ہے اور یہ جنگ ہم لڑتے رہیں گے۔

 الاقصیٰ طوفان نے اسرائیل کو شکست دی ہے، اسرائیلی فوج حماس کا مقابلہ نہیں کرپارہی۔

اسرائیل شکست کھاچکا ہے، اسرائیل کو طاقت امریکا، برطانیہ، یورپ اور بزدل مسلم حکمرانوں نے فراہم کی ہے۔ ہماری حکمراں پارٹیاں اقتدار کے ہوس کے لئے امریکا کے در پر لائن میں لگی ہوئی ہیں۔ 

حکمراں پارٹیاں امریکا اور اسرائیل کے آلہ کار بنی ہوئی ہیں، انہیں فلسطین کے شہید بچے نظر نہیں آتے۔ 

نگراں وزیر اعظم سن لیں کہ مسئلہ فلسطین دو ریاستی حل نہیں بلکہ صرف فلسطین کی ریاست ہے۔ مسئلہ فلسطین کو دو ریاستی حل کہنے والا امریکی ایجنٹ کہلائے گا۔

 ہم بانی پاکستان کے فرمان سے روگردانی نہیں کرنے دیں گے۔امریکا اور برطانیہ کی جانب سے یمن پر حملہ کی شدید مذمت اورجنوبی افریقہ کے عوام اور حکمرانوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں جنہوں نے عالمی عدالت میں اسرائیل کے خلاف مقدمہ پیش کیا۔ 

افسوس کا مقام ہے کہ عالم عرب اور پاکستان کے کسی حکمران نے مقدمہ پیش نہیں کیا۔

اہم خبریں سے مزید