نیویارک ( نیوز ڈیسک)حال ہی میں ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق منشیات کی شدت سے متعلق جس کا جتنا زیادہ یقین ہوگا، وہ منشیات اس کے دماغ پر اتنا ہی اثر کرے گی۔نیو یارک کے ماؤنٹ سینائی میں آئکاہن اسکول آف میڈیسن میں سینیئر محقق اور سائیکاٹری اینڈ نیورو سائنس کے ایسوسی ایٹ پروفیسر Xiaosi Gu کا کہنا تھا کہ تحقیق کا مقصد منشیات کی شدت سے متعلق لوگوں کی سوچ اور دماغی سرگرمیوں پر اس کے اثرات کے بارے میں شواہد تلاش کرنا تھا۔ نتائج میں دونوں کے درمیان اعلیٰ سطح کا ارتباط ملا۔مطالعے کے لیے محققین کی ٹیم نے لوگوں کے ایک گروپ کو بھرتی کیا اور انہیں ای-سگریٹ فراہم کی گئیں اور ہر ایک کو اس میں موجود نیکوٹین کی مقدار مختلف بتائی گئیں جبکہ مقدار سب میں یکساں تھی۔تمام شرکا میں دماغی ردعمل کو تمباکو نوشی کے ساتھ ٹریک کیا گیا۔ دماغی اسکین سے پتہ چلا کہ تھیلامس جو کہ دماغ میں نیکوٹین کی اہم بائنڈنگ سائٹ ہے، نے ہر شخص میں تماکو نوشی کی شدت کو مختلف لیا اور اسی حساب سے مختلف ردعمل دیا۔