سابق صدر آصف علی زرداری نے اپنی زندگی کا طویل عرصہ جیل میں گزارا اور انہوں نے سیاست میں بہت تنقید کا سامنا بھی کیا۔
2007ء میں بے نظیر بھٹو کے شہادت کے بعد پاکستان پیپلز پارٹی کی کمان آصف زرداری کو سوپنی گئی اور 2008ء میں وہ پاکستان کے صدر منتخب ہوئے۔
آصف علی زرداری کا تعلق ایک سیاسی خاندان سے ہے، ان کے والد حاکم علی زرداری پیپلز پارٹی میں شامل ہونے سے پہلے بائیں بازو کی نیشنل عوامی پارٹی میں سرگرم تھے تاہم ذوالفقار علی بھٹو کی پھانسی کے بعد وہ پیپلز پارٹی میں شامل ہو گئے۔
سابق صدر آصف زرداری ہمیشہ پولو کے اچھے کھلاڑی رہے ہیں اور سیاست میں بھی گیم کی چال استعمال کرتے ہیں۔
آصف زداری جب نوجوان اور کھلنڈرے ہوا کرتے تھے یہ تب سے گھڑ سوار رہے ہیں، وہ اعلیٰ نسل کے گھوڑے پالنے کا شوق رکھتے ہیں۔بینظیر کے دور حکومت میں انہوں نے وزیر اعظم ہاوس میں اصطبل بھی بنا رکھا تھا۔
انہوں نے بے نظیر بھٹو سے شادی کے بعد سیاست میں باقاعدہ قدم رکھا، وزیرِ اعظم بے نظیر بھٹو کو 1989 میں عدم اعتماد کا سامنا کرنا پڑا تو اس وقت آصف زرداری نے بے نظیر کو یقین دلایا کہ وہ عدم اعتماد کے ووٹ کو ناکام بنائیں گے اور انہوں نے ایسا کر کے بھی دکھایا۔
عدم اعتماد کے ووٹ کی شکست کے چند ہی مہینوں بعد اس وقت کے صدر غلام اسحاق خان نے کرپشن کے الزام میں بے نظیر کی حکومت برطرف کر دی اور آصف علی زرداری پر سنگین الزامات عائد کیے اور میڈیا میں پہلی بار انہیں ’مسٹر ٹین پرسنٹ‘ کہا گیا، کچھ ہی عرصے بعد پہلی مرتبہ ان کو ایک تاجر کے اغواء، مختلف مجرمانہ اور بدعنوانی کے الزامات میں گرفتار کیا گیا۔
وہ 1990ء سے 1996ء تک قومی اسمبلی کے ممبر اور وفاقی وزیر رہے جبکہ 1997ء میں سینیٹر منتخب ہوئے اور 2008ء میں پیپلز پارٹی کا کو چیئرمین نامزد کیا گیا، کرپشن کے الزامات میں وہ 9 سال جیل میں رہے، اس دوران انہیں کئی سنگین الزامات کا سامنا کرنا پڑا جن میں تین قتل کے مقدمات، بدعنوانی کے مقدمات، سرے محل کی خریداری، سوئس اکاؤنٹ وغیرہ شامل تھے۔
سابق صدر جنرل پرویز مشرف اور بے نظیر بھٹو کے درمیان 2007ء کے قومی مفاہمتی آرڈیننس (این آر او) میں بھی آصف زرداری نے کلیدی کردار ادا کیا تھا، جس کی وجہ سے ان کے خلاف کئی مقدمات واپس لیے گئے تھے۔
2008ء کے انتخابات میں پیپلز پارٹی کی کامیابی کے بعد آصف علی زرداری نے پاکستان کے صدر کے عہدے کا حلف اٹھایا اور 18ویں آئینی ترمیم کی منظوری بھی ان کے دورِ حکومت میں ہوئی، جس کی وجہ سے صدر کے اختیارات میں کمی آئی۔
اگلے ماہ ہونے والے عام انتخابات میں سابق صدر آصف علی زرداری شہید بے نظیر آباد کے حلقے این اے 207 سے الیکشن لڑ رہے ہیں جہاں ان کے مدمقابل پی ٹی آئی کے نامزد امیدوار سردار شیر محمد رند اور آزاد امیدوار سجاد حسین شاہ نقوی ہیں۔