• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اریشہ یوسف

انسان کو اللہ تعالیٰ نے اشرف المخلوقات بنایا ہے۔ اس وجہ سے اس کی زندگی بہت قیمتی ہے اور مسلمانوں کو تمام امتوں پر فضیلت حاصل ہے۔ سابقہ امتوں کی عمریں طویل اور جسمانی قوتیں مضبوط ہوتی تھیں جس کی وجہ سے انہیں عبادت کے لئے زیادہ مواقع ملتے تھے، جبکہ امت محمدیہ کے لوگوں کی عمریں کم ہوتی ہیں اور صحت کے اعتبار سے بھی کمزور ہیں تو اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں کو رحمت خاص سے نوازنے کے لئے مختلف مواقع عطا فرمائے ہیں۔ انہی مواقع میں سے ایک شعبان المعظم کا مہینہ ہے۔ شعبان، رمضان المبارک سے پہلے آتا ہے، اس لئے اسے رمضان کا مقدمہ بھی کہا جاتا ہے ۔ نبی کریم ﷺ کا ارشاد ہے:شعبان کے چاند کا شمار رکھو رمضان کے لئے ۔(جامع ترمذی)

شعبان قمری کیلنڈر کا آٹھواں مہینہ ہے۔ لفظ شعبان شعب سے بنا ہے، جس کے لفظی معنی شاخ در شاخ کے ہیں، اس ماہِ مکرم میں چونکہ خیر و برکت کی شاخیں پھوٹتی ہیں اور روزے دار کی نیکیوں میں درخت کی شاخوں کی طرح اضافہ ہوتا ہے، اس وجہ سے اسے شعبان کہا جاتا ہے۔

حضرت انس بن مالک ؓکے حوالے سے روایت ہے کہ روزےدار کی نیکیوں کے اجر میں درخت کی شاخوں کی طرح اضافہ ہوتا ہے اور چونکہ شعبان کے مہینے میں بہت سی نیکیاں تقسیم کی جاتی ہیں، اس وجہ سے اسے شعبان کہتے ہیں۔

شعبان عظمت والا مہینہ ہے۔ نبی اکرم ﷺ نے اس میں خصوصیت کے ساتھ خیر و برکت کی دعا فرمائی ہے۔ حضرت انس ؓ روایت کرتے ہیں ،جب رجب کا مہینہ آتا تو رسول اللہ ﷺ یہ دعا فر ما تے اے اللہ، ہمارے لئے رجب اور شعبان میں برکت عطا فرما اور ہمیں رمضان کے مہینے تک پہنچا۔(مشکوٰۃ) یوں تو سارے مہینے اللہ تعالیٰ ہی کے ہیں لیکن کچھ مہینوں کو خاص فضیلت حاصل ہے، ان میں سے ایک شعبان المعظم کا مہینہ ہے۔

نبی کریم ﷺ کا ارشادِ گرامی ہے : رمضان الله تعالیٰ کا مہینہ ہے اور شعبان میرا مہینہ ہے ۔ شعبان (گناہوں سے) پاک کرنے والا ہے اور رمضان (گناہوں کو) ختم کر دینے والا مہینہ ہے۔ (کنزالعمال)

شعبان کے مہینے کو حضور ﷺ نے اپنا مہینہ قرار دیا اور اس ماہ کو اپنی طرف منسوب کیا۔ اس سے اس بات کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ اس ماہ مکرم کی کتنی عظمت ہے اور اس کا کیا مقام ہے۔حضور اکرم ﷺ شعبان کے مہینے میں کثرت سے روزے رکھا کرتے تھے۔

حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے ،وہ فرماتی ہیں میں نے کبھی نہیں دیکھا کہ رسول اللہ ﷺ نے (پورے اہتمام کے ساتھ) رمضان المبارک کے علاوہ کسی پورے مہینے کے روزے رکھے ہوں اور میں نے نہیں دیکھا کہ آپ ﷺ نے کسی مہینے میں شعبان سے زیادہ نفلی روزے رکھے ہوں۔ (متفق علیہ)

حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں:میں نے رسول اللہ ﷺ کو شعبان اور رمضان کے سوا لگاتار دو مہینے روزے رکھتے ہوئے کبھی نہیں دیکھا۔(جامع ترمذی)

حضرت اسامہ بن زید رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے حضور ﷺ سے عرض کیا : یا رسول اللہﷺ میں آپ کو سب مہینوں سے زیادہ شعبان کے روزےرکھتے دیکھتا ہوں۔ آپ ﷺنے فرمایا: رجب اور رمضان کے درمیان یہ وہ مہینہ ہے جس سے لوگ غافل رہتے ہیں۔ یہ وہ مہینہ ہے جس میں (بندوں کے) اعمال اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں پیش کئے جاتے ہیں، سو مجھے پسند ہے کہ اللہ کی بارگاہ میں میرا عمل حالت ِروزہ میں پیش کیا جائے ۔ (سنن نسائی)

احادیثِ نبوی ؐ میں شعبان المعظم کی پندرہویں شب یعنی شب برأت کے بے شمار فضائل بیان کیے گئے ہیں۔ جمہور علماء،محدثین اور مفسرین نے شعبان کی فضیلت و اہمیت اور اس مبارک مہینے کی پندرہویں شب یعنی ’’شب برأت‘‘ کی قدر ومنزلت کے حوالے سے متعدد روایات بیان کی ہیں۔’’شب برأت‘‘ کے کئی نام ہیں، جن میں سے چند یہ ہیں۔

لیلۃ الرحمۃ: اللہ تعالیٰ کی رحمتِ خاصہ کے نزول کی رات۔ لیلۃ المبارکۃ:برکتوں والی رات۔لیلۃ البرأ ۃ:جہنم سے نجات اور بری ہونے والی رات۔ لیلۃ الصّک: دستاویز والی رات۔ جب کہ عام طور پر اسے ’’شب برأت‘‘کہا جاتا ہے۔ ’’شب‘‘ فارسی زبان کا لفظ ہے، جس کے معنیٰ رات کے ہیں اور برأت عربی زبان کا لفظ ہے۔ جس کے معنیٰ بری ہونے اور نجات پانے کے ہیں۔ اس لیے اسے شب برأت کہا جاتا ہے ۔ چوںکہ اس مقدس رات رحمت خداوندی کے طفیل لاتعداد بندگان خدا جہنم سے نجات پاتے ہیں۔ اس لیے اسے ’’شب برأت‘‘ کے نام سے موسوم کیا جاتا ہے۔

حضرت ابو ہریرہؓ سے روایت ہے کہ رسول اکرمﷺ نے ارشاد فرمایا:’’جب شعبان کی پندرہویں شب ہوتی ہے تو اللہ تعالیٰ سوائے مشرک اور کینہ ور کے سب کی مغفرت فرما دیتا ہے۔ (مجمع الزوائد 65/8)حضرت ابوثعلبہ خشنیؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا’’جب شعبان کی پندرہویں شب (شب برأت) ہوتی ہے تو رب ذوالجلا ل اپنی مخلوق پر نظر ڈال کر اہل ایمان کی مغفرت فرما دیتا ہے، کافروں کو مہلت دیتا ہے، اور کینہ وروں کو ان کے کینے کی وجہ سے چھوڑ دیتا ہے تاوقت یہ کہ وہ توبہ کر کے ،کینہ وری چھوڑ دیں‘‘۔(بیہقی /شعب الایمان 3/381)

اللہ تعالیٰ کا فضل و احسان ہے کہ جس نے ہمیں شعبان کا مہینہ عطا کیا۔ اللہ ہمیں رمضان المبارک سے بھی فیض یاب فرمائے۔ اللہ تعالیٰ ہمیں اس برکتوں والے مہینے کے فیوض و برکات سمیٹنے کی توفیق عطا فرمائے اور ہمیں خوب عبادت کرنے کی توفیق عطافرمائے اور اس عظمت والے مہینے کی برکت سے ہمارے وطن عزیز کو امن و سکون کا گہوارہ بنائے ۔(آمین)