• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شہر میں تجاوزات کی بھرمار، پارکنگ فیس کی بھی سرعام من مانی وصولی

راولپنڈی (نمائندہ جنگ) میونسپل کارپوریشن راولپنڈی کی حدود میں اضافی پارکنگ فیس وصولی اور تجاوزات کھلے عام جاری ہیں ۔ مری روڈ سمیت شہر کی تمام مرکزی شاہراہوں کے بعد اب تجاوزات گلی محلوں تک پھیل چکی ہیں جس سے گاڑیوں کی طویل قطاریں روز کا معمول اور بننے سمیت ان گاڑیوں سے نکلنے والا دھواں اور زہریلی گیسیں شہریوں کو مختلف امراض کا شکار کر رہی ہیں۔راجہ بازار اور گرد ونواح سمیت شہر کے بیشتر علاقے ایسے ہیں جہاں پیدل بھی نہیں چلا جا سکتا مگر کوئی پوچھنے والا نہیں، اسی طرح بلانقشہ و خلاف نقشہ بڑھتی ہوئی کمرشل تعمیرات سے شہر کا حلیہ ہی تبدیل ہو چکا ہے ۔غیرقانونی تعمیرات اور تجاوزات سے شہر بھر کے ندی نالے بھی محفوظ نہیں ہیں یہی وجہ ہے کہ تھوڑی سی غیرمعمولی بارشوں سے علاقوں کے علاقے ڈوب جاتے ہیں۔ ادھر پارکنگ کے نام پر لوگوں سے روزانہ کی بنیاد پر لاکھوں روپے بٹورنے کا دھندہ بھی سرعام ہے۔ سٹی صدر روڈ پر کارپوریشن کے پرانے دفتر میں گاڑیاں پارک کروانے والے کسی قسم کا ٹوکن دینے کی بجائے ایک کارڈ تھما کر 100روپے وصول کر رہے ہیں، لیاقت باغ سے فوارہ چوک تک سڑک کے اطراف کھڑے لوگ موٹر سائیکل کی پارکنگ کے 30روپے وصول کرتے ہیں جبکہ ان کے ہاتھوں میں پکڑی چٹ پر موٹر سائیکل پارکنگ کی فیس دس اور گاڑی کی پارکنگ فیس 30روپے لکھی ہوئی ہے مگر مارکر سے دس روپے مٹا کر ہزاروں کی تعداد میں موٹر سائیکل سواروں سے تیس روپے وصول کئے جاتے ہیں۔ پوچھے جانے پر گلے پڑنے والے ان لوگوں کا کہنا ہوتا ہے کہ یہ چٹ پرانی ہے ،نئی چھپوانے کیلئے بھجوا رکھی ہیں یہی صورتحال شہر کی دیگر سڑکوں پر بھی ہے۔ میونسپل کارپوریشن میں دہائیوں سے مخصوص سیٹوں پر مخصوص لوگ تعینات ہیں جن کا اگر تبادلہ ہو بھی جائے تو ہفتوں میں واپس لوٹ آتے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ شہر کے مختلف علاقوں میں تجاوزات کے ساتھ ساتھ پارکنگ کے ٹھیکے بھی مخصوص لوگوں کو ملتے ہیں اور اس مافیا کی پشت پر بھی بعض سیاسی افراد ہی ہوتے ہیں۔