کشمیر کونسل یورپ (کے سی ای یو) کے چیئرمین علی رضا سید نے بھارت کے غیر قانونی طور پر زیر قبضہ جموں و کشمیر میں مزید دو آزادی پسند سیاسی جماعتوں پر پابندی کی مذمت کی ہے۔
واضح رہے کہ بھارت کے غیر قانونی طور پر زیر قبضہ جموں و کشمیر میں مودی سرکار نے آزادی کی آوازوں کو دبانے کی اپنی مسلسل مہم میں مزید دو آزادی پسند تنظیموں پر پانچ سالوں کے لیے پابندی لگا دی ہے۔
ان تنظیموں میں جموں و کشمیر پیپلز فریڈم لیگ اور جموں و کشمیر پیپلز لیگ شامل ہیں۔ بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ نے اس پابندی کے بارے میں بتایا اور یہ بھی اعلان کیا کہ جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ (جے کے ایل ایف) پر پابندی میں بھی مزید پانچ سال کی توسیع کردی گئی ہے۔
بھارتی جیل میں قید رہنما محمد یاسین ملک کی سربراہی میں جے کے ایل ایف پر پہلی بار مارچ 2019 میں پابندی لگائی گئی تھی۔
اس سلسلے میں کشمیر کونسل ای یو کے چیئرمین علی رضا سید نے کہا کہ یہ پہلی بار نہیں کہ بھارت حق خودارادیت کے لیے جدوجہد کرنے والے کشمیریوں کی سیاسی آوازوں کو دبا رہا ہے۔ بھارتی سرکار نے پہلے ہی حق خودارادیت کی حمایت پر مقبوضہ کشمیر میں مسلم لیگ، ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی، تحریک حریت، دختران ملت، مسلم کانفرنس اور جماعت اسلامی پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔
انکا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام گزشتہ 76 سال سے اقوام متحدہ کی قراردادوں کی روشنی میں حق خودارادیت کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں اور تحریک آزادی کو منطقی انجام تک پہنچانے تک ہر قیمت پر اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔
چیئرمین کے سی ای یو نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی سیاسی جماعتوں پر پابندی لگا کر نئی دہلی کا مقصد کشمیریوں کو محکوم بنانا اور جموں و کشمیر پر اپنے غیر قانونی قبضے کو جاری رکھنا ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ بھارت اس طرح کے جابرانہ و غیرقانونی ہتھکنڈے استعمال کرکے اقوام متحدہ کی قراردادوں کے تحت تسلیم شدہ حق خودارادیت سمیت کشمیری عوام کے سیاسی حقوق کو دبا نہیں سکتا۔ علی رضا سید نے کہا کہ کشمیری سیاسی جماعتوں کے خلاف بھارت کا یہ ریاستی جبر آزادانہ سیاسی سرگرمیوں، سیاسی آزادی، تقریر کی آزادی، اظہار رائے کی آزادی اور سیاسی جماعتوں کی تشکیل اور تنظیم وغیرہ جیسے حقوق سے وابستہ بین الاقوامی اصولوں اور عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے عالمی برادری بالخصوص اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کو سیاسی جماعتوں پر پابندیاں لگانے سے روکے۔ بھارت بھی مقبوضہ خطے میں اپنی ریاستی دہشت گردی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی بند کرے۔
علی رضا سید نے عالمی برادری سے مزید مطالبہ کیا کہ وہ اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت دلوانے کے لیے بھارت پر دباؤ ڈالے تاکہ کشمیری عوام بین الاقوامی برادری کے زیر نگرانی آزاد ماحول میں رائے شماری میں شرکت کرکے اپنی سیاسی قسمت کا فیصلہ کر سکیں۔