• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کون کیسے سفر کرے گا؟ وزراء و افسران کیلئے بیرون ملک نئی سفری پالیسی

اسلام آ باد (رانا غلام قادر ) وفاقی حکومت نے وفاقی وزراء و سرکاری افسران کے لئے بیرون ملک نئی سفری پالیسی جاری کردی ،کفایت شعاری پالیسی تحت وزراء، افسران کے بیرون ملک دورے، سفری سہولتیں محدود کر دی گئی، صدر /چیف جسٹس فرسٹ کلاس ، وزیر اعظم، چیئرمین سینیٹ، اسپیکر بزنس کلاس کے مجاز قرار ,سرکاری افسران کو ناگزیر وجوہات کی بناء پر بیرون ملک سفر کرنے کی ہدایت کی گئی ہے،ناگزیر صورتحال نہ ہونے کے باعث بیرون ملک سفر کی اجازت کفا یت شعاری کمیٹی سے لینا لازمی قرار دیاگیا ۔

سرکاری افسران کے بیرون ملک دوروں کے دوران فائیو اسٹار ہوٹل میں قیام پر پابند عائد کردی گئی ۔

معاون اسٹاف کے بیرون ملک سفر کرنے پر بھی پابندی عائد کردی گئی ۔ اگر ضرروت ہوتو ا س ملک میں پاکستانی سفارتخانہ سے معاون سٹاف لیا جا ئے۔یہ ہدایت کی گئی ہے کہ بیرون ملک دوروں پر ٹیلی کانفرنسنگ کو ترجیح دی جائے۔وفاقی وزراء، وزیر مملکت، مشیر اور معاونین کے سرکاری دورے وزیر اعظم کی منظوری سے مشروط کردیے گئے ۔

سیکریٹریز، ایڈیشنل سیکریٹریز اور انچارج ڈویژنز کے سرکاری دورے بھی وزیراعظم کی اجازت سے مشروط کردیے گئے ۔

20 ویں یا اوپر کے گریڈ کے افسران اور تین ممبران کے وفد کی اجازت متعلقہ وزیر سے لی جائے گی۔3 سے زائد رکنی وفد کے سرکاری دورے کی اجازت وزارت خزانہ اور وزارت خارجہ کے ذریعے وزیر اعظم سے لی جائے گی۔

گریڈ انیس تک کے افسروں کو اجازت کا اختیار سیکر ٹری انچارج کو ہوگا۔وزارت خارجہ سے این او سی لاز می لینا ہو گا۔ناگزیر وجوہات کے بغیر دوروں کی اجازت بھی کفایت شعاری کمیٹی سے لینا لازمی قرار دیاگیا ہے۔

بیرون ملک دوروں کی تمام تفصیلات وزارت خارجہ کو فراہم کرنا لازمی ہوں گی ۔وزیر اور سیکرٹری کے ایک ہی وقت بیرون ملک دوروں پر پابندی عائد کی گئی ہے۔ ناگزیر وجوہات کی بناء پر دونوں کو بیک وقت بیرون ملک دورے کی اجازت دی جاسکے گی۔

استثناء کے لئے متعلقہ وزیر یا ڈویژن کو وزیراعظم سے اجازت لینا ہوگی۔ یہ ہدایت کی گئی ہے کہ بیرون ممالک کانفرسز میں حتی الامکان کوشش کی جائے کہ سفارتخانہ کے افسران شرکت کریں۔

 وفاقی وزیر، وزیر مملکت، مشیر اور معاونین سال میں بیرون ممالک کے 3 دورے کرنے کے مجاز ہوں گے۔ خاص حالات میں ان دوروں میں اضافہ بھی ہوسکے گا۔ وزارت خارجہ اور وزارت تجارت کو اس پابندی سے استثناء ہوگا۔ عالمی مالیاتی اداروں کے دورے کے لئے تمام ڈویژنز کو اکنامک افئیرز ڈویژن سے این او سی لینا ہوگی۔ صدر اور چیف جسٹس فرسٹ کلاس سفری سہولیات کے مجاز ہوں گے۔

 وزیر اعظم، چیئرمین سینیٹ، اسپیکر قومی اسمبلی بزنس کلاس کے مجاز قرار دیے گئے ہیں۔ وزیر خارجہ، وفاقی وزراء، وزیر مملکت بھی بزنس کلاس سفر کے مجاز ہوں گے۔ 

چیئرمین جوائنٹ چیفس اور سروسز چیفس بھی فرسٹ کلاس سفر کے مجاز قرار دیے گئے ہیں۔ سینیٹرز، ارکان قومی اسمبلی، وفاقی سیکریٹریز، ایڈیشنل سیکریٹریز اور سفیر بھی فرسٹ کلاس کے مجاز ہوں گے۔ 

وفاقی حکومت سے منسلک اداروں کے افسران اکانومی کلاس میں سفر کے مجاز قرار دیے گئے ۔ بیرون ملک دوروں کے لئے پی آئی اے کی پرواز پہلی ترجیح قرار دیاگیا ہے۔

اہم خبریں سے مزید