کراچی(اسٹاف رپورٹر)کراچی میں موت سرعام بٹنے لگی ، ڈاکوؤں نے ایک اور زندگی کا چراغ بجھادیا، 32سالہ ذوہیب سرجانی ٹاؤن میں مزاحمت پر قتل ، رواں برس ڈکیتی میں مزاحمت پر قتل ہونے والوں کی تعداد 46 ہوگئی۔واقعے پر ایس ایچ او کو معطل کرکے اس کا سابقہ اور حالیہ ریکارڈ طلب کرلیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق نئے آئی جی سندھ کے چارج سنبھالنے کے پہلے روز ہی ڈاکوؤں نے فائرنگ کر کے 32 سالہ نوجوان کوسرجانی ٹاؤن میں قتل کردیا ۔ترجمان کراچی پولیس نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ سرجانی ٹاؤن عبداللہ موڑ کے قریب فاروق اعظم مسجد کے مقام پر فائرنگ سے زوہیب عرفان نامی 32 سالہ شخص قتل ہوگیا۔ پولیس نے مقتول کی لاش کو تحویل میں لیکر ضابطے کی کارروائی کیلئے عباسی شہید اسپتال منتقل کردیا۔ سرجانی ٹاؤن پولیس نے زوہیب کے قتل کی تحقیقات شروع کردی ہے ترجمان کراچی پولیس کے مطابق مقتول کو ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر قتل کیاگیا۔ مقتول زوہیب عرفان سرجانی ٹاؤن میں ماموں کے گھر افطاری پر آیاتھا ،واپسی پر ڈکیتی کے دوران مزاحمت کرنے پر نامعلوم ملزمان نے گولیاں مار کر قتل کردیا۔ واقعے کے بعد پولیس کی بھاری نفری سرجانی ٹاؤن پہنچ گئی جائے وقوعہ سے کرائم سین یونٹ کی مدد سے شواہد حاصل کرلئے گئے ہیں،مقتول لیاقت آباد کا رہائشی اور موٹر سائیکل کمپنی میں ملازمت کرتا تھا،واضح رہے کہ رواں برس اسٹریٹ کرائمز کی وارداتوں کے دوران 46افراد قتل کئے جاچکے ہیں۔واقعہ پر وزیر داخلہ سندھ ضیاء الحسن لنجار نے نوٹس لے لیا۔انہوں نے ایس ایچ او سرجانی کو فوری طور پر معطل کرنیکے احکامات جاری کیے ہیں۔انہوں ایس ایس پی ویسٹ سے ایس ایچ او کا سابقہ اور حالیہ ریکارڈ طلب کرلیا۔