• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سازش ہوئی ہے یا نہیں، سائفر ڈاکومنٹس سے ہی پتہ چلے گا، اسلام آباد ہائیکورٹ

اسلام آباد(صباح نیوز)سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کی سزا کیخلاف اپیل کی اسلام آباد ہائیکورٹ میں سماعت کے دوران چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیئے کہ سائفر کا ڈاکیومنٹ ہی بنیادی چیز ہے، سازش ہوئی ہے یا نہیں یہ ڈاکیومنٹ سے ہی پتہ چلے گا۔ وکیل بیرسٹر سلمان صفدر نے دلائل دیئے کہ یہ پورا کیس سائفر کے گرد گھوم رہا ہے اور سائفر موجود ہی نہیں ہے، مدعا ہی غائب ہے، یہ ایسا ہے کہ لاش نہیں اور 302 کا مقدمہ چل رہا ہو۔سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کی سزا کے خلاف اپیل کی سماعت چیفجسٹس عامر فاروق اور جسٹس میاں گل خان اورنگزیب پر مشتمل ڈویژن بینچ نے کی۔ سماعت شروع ہوئی تو بانی پی ٹی آئی کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر نے دلائل دیئے کہ یہ پورا کیس سائفر کے گرد گھوم رہا ہے اور سائفر موجود ہی نہیں ہے، یہ ایسا ہی کہ اینٹی نارکوٹکس کا کیس چل رہا ہوں اور مال مقدمہ غائب ہو۔بیرسٹر سلمان صفدر کی جانب سے بار بار سائفر کی عدم موجودگی سے متعلق دلائل دینے پر جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے عمران خان کے وکیل کو روک کر کہا میں آپکو ایک مفت قانونی مشورہ دیتا ہوں، اپنے دلائل کو طویل نہ کریں بلکہ مختصر دلائل دیں۔ چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے کہ ہر کیس کے 2 پہلو ہوتے ہیں، ایک ٹرائل کیسے چلا اور دوسرا جو الزامات لگائے گئے ہیں اس حوالے سے کوئی شواہد موجود ہیں یا نہیں، آپ سے شہادت اسی لیے پڑھوا رہے ہیں کہ ہم اس کیس کے میرٹس کو دیکھ رہے ہیں۔
اہم خبریں سے مزید