• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حراست کے دوران قتل شخص کیلئے کراچی میں جرگہ، پولیس پر 2 کروڑ 20 لاکھ روپے جرمانہ

ٹھل/جیکب آباد( نامہ نگار) ٹھل میں تقریباً سات ماہ قبل پولیس حراست میں قتل ہونے والے نوجوان صدام لاشاری کے قتل کا جرگہ کراچی میں سردار ذوالفقار سرکی اور لکھ خان بجارانی کی سربراہی میں ہوا جس میں مقتول صدام حسین لاشاری بے قصور قرار دیئے گئے جس پر پولیس پر دو کروڑ بیس لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا گیا جن میں دس لاکھ روپے موقع پر ادا کئے گئے تیس لاکھ روپے معاف کئے گئے جبکہ باقی رقم تین قسطوں میں مقتول کے ورثاء کو ادا کی جائے گی ۔واضح رہے کہ مقتول نوجوان صدام حسین لاشاری کے قتل کے بعد پولیس کے دو ایس ایچ اوز سمیت چھ افراد پر قتل کا مقدمہ درج کیا گیا تھا ملزمان مفرور تھے واقعے کے بعد ٹھل کے شہریوں نے بڑے پیمانے پر جدوجھد کی اور احتجاج کئے لیکن قتل کے واقعے کا ڈراپ سین بالآخر جرگے پر ہوا۔جیکب آباد سےخاوند بخش بھٹی کے مطابق 11ماہ قبل ٹھل پولیس نے بھاری رشوت نہ دینے والے نوجوان کو جعلی پولیس مقابلے کے ذریعے ہلاک کردیا تھا،ٹھل تھانے کی پولیس نے ایک نوجوان صدام لاشاری کو گرفتار کرنے کے بعد رہائی کے عیوض بھاری رشوت طلب کی رشوت کی ادائیگی نہ کرنے پر ٹھل پولیس نے جیکب آباد تحصيل کے تھانے آباد کی حدود میں جعلی پولیس مقابلے کے ذریعے قتل کردیا جس کا ٹھل شہر کی سیاسی و سماجی تنظيموں سمیت سول سوسائٹی نے سخت احتجاج کیا جس پر حکومت سندھ نے عدالتی تحقيقات کرانے کا حکم جاری کیا سیشن جج جیکب آباد نے دوایس ایچ اوز غلام نبی بجارانی .نبی بخش ڈاہانی سمیت 7پولیس اہلکاروں کو مجرم قرار دیکر ایف آئی آر درج کرنے کا حکم جاری کیا جس کے بعد پولیس افسران نے اپنے آپکو بچانے کی خاطر علاقے کے معتبرین اور سرداروں پر دباو ڈال کر متاثر خاندان کو تصفیے کے لیے آمادہ کیا جس پر اتوار کے روز کراچی میں سردار ذوالفقار خان سرکی کی سرپنچی میں جرگہ منعقد ہوا جرگے میں لکھ خان بجارانی ۔لیاقت علی لاشاری سمیت فریقین کے مشیران نے شرکت کی ، جس کے بعدفیصلہ سنایا گیا جرگہ کے تحت پولیس کو مجرم قرار دیتے ہوئے ان پر 2کروڑ 20لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا گیا اس موقعے پر پولیس کی طرف 10لاکھ روپے ادا کیے گئے۔

اہم خبریں سے مزید