• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایران کی امریکا سے دوبارہ مذاکرات کے لئے مشروط آمادگی

تہران(نیوزڈیسک) ایران نے امریکا سے دوبارہ مذاکرات شروع کرنے پر مشروط رضامندی ظاہر کردی۔ایرانی وزیرخارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ وہ ہم امریکا کے ساتھ باہمی احترام کی بنیاد پر مذاکرات شروع کرنےکےلیے آمادہ ہیں تاہم امریکا کو مذاکرات کے دوران ایران پر حملے نہ کرنےکی ضمانت دیناہوگی انہوں نے کہا کہ ایران کوپرامن جوہری منصوبہ ترک کرنے پرمجبور کرنے کی سوچ سنگین غلط فہمی ہے ۔غیرملکی میڈیارپورٹس کے مطابق ایرانی وزیرخارجہ عباس عراقچی نے امریکا سے دوبارہ مذاکرات کے لیے مشروط آمادگی کا اظہار کیا ہے۔ فرانسیسی اخبارکو دیے گئے انٹرویو میں عباس عراقچی نے کہا کہ ہم امریکا کے ساتھ باہمی احترام کی بنیاد پر مذاکرات شروع کرنےکےلیے آمادہ ہیں تاہم امریکا کو مذاکرات کے دوران ایران پر حملے نہ کرنےکی ضمانت دیناہوگی اور امریکا غلطیوں کا ازالہ کرے تو مذاکرات دوبارہ شروع ہوسکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ امریکا نے ہی مذاکرات توڑ کر کارروائی کا آغاز کیا، اس لیے اب ضروری ہے کہ امریکا اپنی غلطیوں کی ذمہ داری قبول کرے، امریکا کے حالیہ حملوں سے ایران کی جوہری تنصیبات کو نقصان پہنچا ہے، ایران کو جوہری تنصیبات پر نقصان کے تخمینے کے بعد معاوضہ طلب کرنے کا حق حاصل ہے۔عباس عراقچی نے مزید کہا کہ سفارت کاری دو طرفہ معاملہ ہے اوردوست ممالک یا ثالثوں کے ذریعے ایک سفارتی ہاٹ لائن قائم کی جا رہی ہے۔ ایرانی وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ یہ سمجھنا کہ ایران کو پر امن جوہری منصوبہ ترک کرنے پر مجبور کیا جاسکتا ہے درحقیقت یہ ایک سنگین غلط فہمی ہے، ایرانی جوہری پروگرام ایسا قومی سرمایہ ہے جسے آسانی سے ختم نہیں کیا جا سکتا۔
اہم خبریں سے مزید