• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اعلیٰ ججوں کی تقرریوں کے معاملہ پر جرمنی کی مخلوط حکومت میں تنازع

برلن(نیوز ڈیسک)جرمنی کی آئینی عدالت میں نئے ججوں کی تقرری کے معاملے پر جرمنی کی مخلوط حکومت میں شامل جماعتوں میں شدید تنازعہ کھڑا ہو گیا ہے۔اتحادیوں کی جانب سے ایس ڈی پی کی امید وار کی حمایت کی واپسی تنازع کا باعث بنی، تنازع کی وجہ سے ایس ڈی پی کی حمایت یافتہ امید وار دو تہائی اکثریت حاصل نہیں کرپائیں گی۔جرمن چانسلر فریڈرش میرس کی جماعت کرسچن ڈیموکریٹک یونین (سی ڈی یو) اور باویریا میں اس کی ساتھی جماعت کرسچن سوشل یونین (سی ایس یو) سے تعلق رکھنے والے ارکان پارلیمان کی جانب سے مخلوط حکومت میں شامل جماعت ایس پی ڈی کے نامزد کردہ امیدوار کی حمایت واپس لیاجانا اس صورتحال کی وجہ بنی۔جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے کے مطابق اعتدال پسند بائیں بازو کی جماعت سوشل ڈیموکریٹک پارٹی (ایس پی ڈی) کے قانون ساز ایک ہنگامی اجلاس منعقد کر رہے ہیں۔ایس پی ڈی کی نامزد کردہ امیدوار، قانون کی پروفیسر فراؤکے بروسیئس گرسڈورف کو، اسقاط حمل کے بارے میں ان کے خیالات اور کووڈ 19 وبائی امراض کے دوران لازمی ویکسینیشن کی حمایت پر قدامت پسندوں کی جانب سے تنقید کا سامنا ہے۔ملک کی اعلیٰ ترین عدالت میں اتفاق رائے سے تقرریوں کی دیرینہ روایت کو توڑنے والے اس تنازعے کے نتیجے میں میرس کی مخلوط حکومت کے اقتدار سنبھالنے کے صرف دو ماہ بعد ہی حکمران اتحاد میں دراڑوں کو واضح کیا ہے۔جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ اگر ایس پی ڈی کی طرف سے انکار کی صورت میں قدامت پسندوں نے پارٹی ووٹنگ میں حصہ نہ لینے کی دھمکی دی ہے جس کی وجہ سے ایس پی ڈی کی حمایت یافتہ امیدوار مطلوبہ دو تہائی اکثریت حاصل نہیں کر پائیں گی۔
اہم خبریں سے مزید