• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

2022میں برمنگھم کے کامن ویلتھ گیمز سے معیشت کو 1.2 بلین پاؤنڈ کا فائدہ ہوا

لندن (پی اے) نئے اعدادوشمار سے ظاہر ہوا ہے کہ 2022میں برمنگھم کے کامن ویلتھ گیمز سے معیشت کو 1.2 بلین پاؤنڈ کا فائدہ ہوا، اس میں سے کم وبیش نصف رقم ویسٹ مڈلینڈز سے حاصل ہوئی۔ اولمپکس میں دولت مشترکہ کے 72ممالک کے 6,600 ایتھلیٹس اور ٹیموں نے شرکت کی۔ کھیلوں کے وزیر اسٹوارٹ اینڈریو کا کہنا ہے کہ ان اعدادوشمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ ریکارڈ توڑ ایونٹ تھا، جس کے اثرات آج ایونٹ کے 2سال بھی محسوس کئے جارہے ہیں۔ گیمز کو تاجروں اور سیاحتی پروگرام (BATP) کی سپورٹ حاصل تھی، یہ پہلا اقتصادی پروگرام تھا، جسے دولت۔ مشترکہ گیمز سے جوڑ دیا گیا تھا۔ پروگرام کا مقصد گیمز کے جوش وخروش کو تجارت اور سرمایہ کاری اور سیاحت کے فروغ کیلئے استعمال کرنا تھا لیکن گزشتہ سال ستمبر میں برمنگھم سٹی کونسل کے سابق مشیر میکس کالر نے سٹی کونسل کے عملاً دیوالیہ ہوجانے کے بعد اس طرح کے ایونٹ کے انعقاد کو بعید از قیاس قرار دیا ہے۔ انھوں نے بی بی سی کو بتایا کہ انھوں نے اور دوسرے لوگوں نے کونسل کو مشورہ دیا تھا کہ سٹی میں گیمز نہ کرائے جائیں اور اس کے بجائے توجہ سنگین مسائل پر مرکوز کی جائے۔ DCMS کا کہنا ہے کہ گیمز بروقت اور بجٹ میں رہتے ہوئے کرائے گئے جبکہ 70 ملین پاؤنڈ کی سرپلس فنڈنگ ویسٹ مڈلینڈز ریجن میں دوبارہ لگا دی گئی، یہ دولت مشترکہ گیمز کا حصہ تھا، جس کا مقصد تجارتی سرگرمیوں کو فروغ دینا اور نوجوانوں کو پروگراموں اور نوجوانوں کے پراجیکٹس میں شرکت کی ترغیب دینا تھا اور گراس روٹس اداروں نے اس کیلئے مالی مدد فراہم کی تھی۔ اس کیلئے برمنگھم میں لوگوں کا سیلاب امڈ آیا تھا اور برمنگھم کی آبادی میں 6 فیصد کا ریکارڈ اضافہ ہوگیا تھا، 834.9ملین افراد نے پوری دنیا میں ٹی وی پر اسے دیکھا تھا، اس کی وجہ سے 2021/22اور 2022/23کے دوران مڈلینڈز میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری میں 27 فیصد اضافہ ہوا۔ رپورٹ کے مطابق گیمز سے آگے چل کر مزید 150 ملین پاؤنڈ سے زیادہ کی سوشل ویلیو میں اضافہ ہوگا۔ اینڈریو اس ہفتے اسپورٹ اکارڈ ورلڈ اسپورٹ اور بزنس سمٹ میں شرکت کررہے ہیں، جس کیلئے عالمی اسپورٹس کے قائدین برمنگھم کے انٹرنیشنل کنونشن سینٹر میں جمع ہوں گے۔ اینڈریو نے کہا کہ2022کے دولت مشترکہ گیمز کے 1.5ملین ٹکٹ فروخت ہوئےاس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس ملک میں کھیلوں کے بڑے ایونٹس کی میزبانی سے پورے علاقے پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں جو کم وبیش 2سال تک قائم رہتے ہیں اس سے معاشی ترقی ہوتی ہے اور ملازمتوں کے نئے مواقع پیداہوتے ہیں۔ 2026میں دنیا کے بہترین ایتھلیٹس ایک دفعہ پھر یورپی ایتھلیٹکس چمپیئن شپ کیلئے برمنگھم میں جمع ہوں گے۔ دولت مشترکہ گیمز فیڈریشن کے صدر کرس جنکنز نے ٹورنامنٹ کو قابل دید اور ریکارڈ توڑ موقع قرار دیا ہے۔انھوں نے کہا کہ اس سے تجارت کو فروغ ملا، سرمایہ کاری آئی، ملازمتوں کے مواقع پیدا ہوئے اور سیاحت کو فروغ ملا۔ برمنگھم کی الیگزنڈر اسٹیڈیم کو اپ گریڈ کیا گیا ہے جو اب کمیونٹی کے استعمال کیلئے کھول دیا گیا ہے اور اب 2026میں اس میں یورپی ایتھلیٹکس چمپئن شپ، 2025میں خواتین کی رگبی ورلڈ کپ اور 2028میںUefa یورپی چیمپئن شپ منعقد ہوگی۔
یورپ سے سے مزید