وفاقی وزیر اوورسیز پاکستانی و مذہبی امور چوہدری سالک حسین نے کہا ہے کہ اختیار میرے پاس ہوتا تو پرویز الہٰی کو ابھی ریلیف دے دیتا۔
گجرات میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سالک حسین نے کہا کہ پرویزالہٰی کے وکیل عدالتوں میں پیش ہو رہے ہیں، ریلیف کا فیصلہ وہی کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے الیکشن نتائج پر کیسز عدالتوں میں ہیں تو پھر احتجاج کیسا۔ احتجاج ہر کسی کا بنیادی حق ہے مگر مقصد واضح ہونا چاہے۔
سالک حسین نے کہا کہ الیکشن میں کیے گئے وعدے اور 5 سالہ حکومتی مدت پوری کریں گے۔ حکومت کیلئے مشکلات ضرور ہیں مگر آنے والے مہینوں میں بہتری آئے گی۔ وزیراعلیٰ پنجاب کے ساتھ بہترین کوآرڈنیشن ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب نے 16 اضلاع میں سیوریج پروجیکٹ شروع کرنے کا احسن فیصلہ کیا۔
سالک حسین نے کہا کہ چینی اہلکاروں کی ہلاکت سے پاک چین تعلقات اور پروجیکٹس کو بڑا جھٹکا لگا۔ چینی اہلکاروں کی ہلاکت سے ہم ایک سال پیچھے چلے گئے ہیں۔ کالعدم تنظیمیں ہی نہیں بیرونی ہاتھ چینی اہلکاروں کی ہلاکتوں میں ملوث ہیں۔ بیرونی ہاتھوں کو پاکستان کی ترقی و چینی سرمایہ کاری ہضم نہیں ہو رہی۔
انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کو اپنی جھوٹی سیاست نہیں ملکی ترقی کا سوچنا ہوگا۔
سالک حسین نے کہا حج پر رہائش، کھانے اور ٹرانسپورٹ کے حوالے سے وزارت بہتر اقدامات کرے گی۔حاجیوں کی خدمت کے لیے خود بھی ان کے ساتھ جاؤں گا۔ ماضی میں پیٹرول قیمت روک کر قرض لیکر سبسڈی دی گئی۔ 5 سالوں میں سابقہ حکومت نے اتنا قرض لیا جتنا پاکستان بننے تک نہیں لیا گیا۔
انہوں نے کہا غزہ کے بچوں خواتین کی لاشوں پر امت مسلمہ کی خاموشی حیران کن ہے۔ اسرائیلی وزیراعظم کھلم کھلا یو این قرار داد کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔