ایران کی جانب سے اسرائیل پر حملے کے خدشے پر امریکی سینٹرل کمانڈ کے کمانڈر جنرل مائیکل ایرک کوریلا اسرائیل پہنچ گئے۔
امریکی میڈیا کے مطابق جنرل مائیکل ایرک کوریلا اسرائیل کے دورے کے موقع پر اسرائیلی وزیرِ دفاع اور آرمی چیف سے ملاقات کریں گے۔
دوسری جانب ایران کی جانب سے حملے کے خدشے پر امریکا نے اسرائیل میں اپنے سفارت کاروں کی نقل و حرکت پر پابندی لگا دی۔
امریکی سفارتخانے کا کہنا ہے کہ امریکیوں کو تل ابیب اور یروشلم سے باہر ذاتی سفر سے تا حکمِ ثانی روک دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ عالمی مالیاتی خبر رساں ادارے بلوم برگ نے گزشتہ روز دعویٰ کیا تھا کہ ایران، حزب اللّٰہ یا حوثی اسرائیل پر کسی بھی وقت حملہ کر سکتے ہیں۔
بلوم برگ کا کہنا تھا کہ ایران، حزب اللّٰہ یا حوثیوں کے حملے میں اسرائیلی فوجی یا حکومتی اہداف نشانہ بن سکتے ہیں، ڈرونز کے جھنڈ بھی اسرائیل پر حملے میں حصہ لے سکتے ہیں۔
ادھر اسرائیل کے خلاف ممکنہ ایرانی حملے کے پیشِ نظر امریکا کے صدر جو بائیڈن نے اسرائیل کی غیر متزلزل حمایت کا اعلان کیا تھا۔
امریکی صدر جوبائیڈن نے کہا تھا کہ اسرائیل کی سلامتی کے تحفظ کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے، ایران اور اس کے پراکسیز کے خطرات کے خلاف اسرائیل کی سلامتی کے لیے ہمارا عزم غیرمتزلزل ہے۔
اس حوالے سے عید کے روز ایرانی سپریم لیڈر آیت اللّٰہ خامنہ ای نے ایک مرتبہ پھر اسرائیل کو دھمکی دی تھی۔
آیت اللّٰہ خامنہ ای نے نمازِ عید پر خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ شیطانی حکومت اسرائیل نے ایرانی سفارت خانے پر حملہ کر کے غلطی کی، اس کی اسرائیل کو سزا ضرور ملنی چاہیے اور ملے گی۔
واضح رہے کہ یکم اپریل کو شام کے دارالحکومت دمشق میں ایرانی سفارت خانے پر اسرائیل کے فضائی حملے کے نتیجے میں 7 ایرانی فوجی افسر شہید ہو گئے تھے۔
برطانوی میڈیا کے مطابق شام کے دارالحکومت دمشق میں ایرانی قونصلیٹ پر حملے کے بعد سے علاقے میں امریکی اور اسرائیلی فورسز ہائی الرٹ ہیں۔