یورپی یونین کے خارجہ امور کے سربراہ جوزف بوریل نے ایران و اسرائیل کے درمیان کشیدہ صورتِ حال پر ایک بیان کے ذریعے اپنے ردِ عمل کا اظہار کیا ہے۔
جوزف بوریل کا کہنا ہے کہ ہم پہاڑ کے کنارے پر ہیں، ہمیں اس سے دور جانا ہو گا، جس کے لیے ہمیں بریک اور ریورس گیئر پر قدم جمائے رکھنا ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق فرانسیسی صدر، جرمن چانسلر اور برطانوی وزیرِ خارجہ بھی ایران اسرائیل جنگ کے خطرے پر انتباہ کر چکے ہیں۔
ایران اسرائیل کشیدگی کے حوالے سے اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے بھی فریقین سے تحمل سے کام لینے کی اپیل کی ہے۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق اسرائیلی وزیرِ خارجہ نے ایران کے میزائل پروگرام پر پابندیوں کے لیے مختلف ممالک پر زور دیا ہے۔
اسرائیلی وزیرِ خارجہ نے مختلف ملکوں سے پاسدارانِ انقلاب کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔
اسرائیلی وزیرِ خارجہ کا کہنا ہے کہ 32 ممالک کو خطوط بھیجے، متعدد ہم منصبوں سے ایران پر پابندیوں کے لیے بات کی ہے، یہ پابندیاں ایران کو روکنے اور کمزور کرنے کے لیے ایک طریقہ ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ ایران کو ابھی روکنا چاہیے، اس سے پہلے کہ بہت دیر ہو جائے۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق جی سیون رکن ممالک پہلے ہی ایران کے خلاف مربوط اقدامات کے منصوبے پر کام کر رہے ہیں۔