نیشنل ایروناٹکس اینڈ اسپیس ایڈمنسٹریشن (ناسا) کے سربراہ بل نیلسن نے بائیڈن انتظامیہ کو خبردار کیا ہے کہ خلائی پروگرام کی آڑ میں چین کی فوج خلا میں موجود ہے۔
دی گارڈین کی رپورٹ کے مطابق، ناسا کے سربراہ بل نیلسن نے بائیڈن کی انتظامیہ میں موجود قانون سازوں کو آگاہ کیا ہے کہ’چین نے خلا میں پچھلے 10 سالوں کے دوران بہت خفیہ انداز میں غیر معمولی پیش رفت کی ہے‘۔
انہوں نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ چین کا نام نہاد خلائی پروگرام درحقیقت ایک فوجی پروگرام ہے۔
بل نیلسن نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ چین سے ویسے تو یہ توقع بھی ہے کہ اگر وہ چاند پر پہلے پہنچ گیا تو وہ کہے گا یہ ہمارا علاقہ ہے۔
اُنہوں نے اس بات پر زور دیا کہ امریکا کو چین سے پہلے دوبارہ چاند پر اترنا چاہیے۔
یاد رہے کہ دنیا کے یہ دونوں طاقتور ترین ممالک چاند پر اپنے مشن بھیج چُکے ہیں لیکن دونوں میں سے کسی بھی ملک کو ابھی تک خاطر خواہ نتائج نہیں ملے۔
بل نیلسن نے یہ بھی کہا کہ چین نے چاند مشن پر بہت زیادہ پیسہ لگایا ہے اور ابھی وہ اپنے اس بجٹ میں مزید اضافہ بھی کرسکتا ہے اس لیے بہتر ہے کہ ہم اپنے لوگوں کو مایوس نہ کریں۔
بہرحال اُنہیں اس بات کا بھی یقین ہے کہ امریکا خلائی تحقیق میں اپنی عالمی برتری نہیں کھوئے گا۔