لندن (زاھدانور مرزا) لندن میں چینی سفیر کو برطانیہ کے دفتر خارجہ طلب کر لیا گیا۔برطانوی میڈیا کے مطابق تین افراد پر ہانگ کانگ کی انٹیلی جنس سروسز کی مدد کرنے کے الزام کے بعد برطانیہ کے دفتر خارجہ نے چین کے سفیر کو دفتر خارجہ طلب کر لیا گیا ۔چینی سیفر ژینگ زیگوانگ کے ساتھ ایک ملاقات میں، دفتر خارجہ کے حکام نے سائبر حملوں سمیت چین کے "حالیہ طرز عمل" کی مذمت کی ہے۔ برطانیہ میں تین افراد پر قومی سلامتی ایکٹ کے تحت جرائم کا الزام عائد کیا گیاہے۔ ہانگ کانگ نے برطانوی حکام سے الزامات کی "مکمل تفصیلات" فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ چین نے ان الزامات کی تردید کی ہے کہ ان کی انٹیلی جنس سروس ملوث تھی۔برطانوی دفتر خارجہ نے کہا کہ اس نے مسٹر ژینگ کو بتایا کہ "برطانیہ کے خلاف چین کی طرف سے ہدایت کردہ طرز عمل کا حالیہ نمونہ، بشمول سائبر حملے، جاسوسی کے روابط کی رپورٹس "قابل قبول نہیں ہیں۔ تین افراد کو 24 مئی تک ضمانت دے دی گئی، وہ اولڈ بیلی میں پیش ہونے والے ہیں۔۔ ڈاؤننگ اسٹریٹ نے کہا کہ الزامات "گہری تشویشناک" ہیں ۔چینی سفارت خانے کے ترجمان نے ان الزامات کو ہانگ کانگ کے خلاف "من گھڑت" اور "غیر ضروری الزام" قرار دیا۔