• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برطانیہ میں 58 فیصد افراد کا اللّٰہ اکبر جیسے مذہبی نعرے  پر اعتراض

گلاسگو (طاہر انعام شیخ) برطانیہ میں خاصی تعداد میں ایسے افراد بھی ہیں جن کواللہ اکبر جیسے مذہبی نعروں پر اعتراض ہے۔ ڈیلی ٹیلی گراف کی طرف سے کرائے گئے ایک سروے کے مطابق 58فیصد نے کہا ہےکہ سیاست دانوں کی طرف سے مذہبی جذبات کا اظہار جیسا کہ الیکشن وغیرہ میں اپنی جیت کی صورت میں اللہ اکبر کہنا نامناسب ہے جب کہ 29فیصد کے مطابق ایسا کہنے میں کوئی حرج نہیں۔ اس سوال پر کہ کیامقامی سیاست دان جیسے کونسلرز اور میٹرو میئرز غیر ملکی امور جیسے غزہ وغیرہ پر مہم چلا سکتےہیں تو 41فیصد نے اسے مناسب اور 42فیصد نے غیر مناسب قرار دیا۔ یہ معاملہ اس وقت ایشو بناجب لیڈز سے گرین پارٹی کے کونسلرامیدوار متین علی نے الیکشن میں جیت کے بعد اللہ اکبر کا نعرہ لگایا اور اپنی جیت کو غزہ کے عوام کی جیت قراردیا۔ واضح رہے کہ اس ماہ کے آغاز میںمتین علی نے گپٹن اینڈ ہیرہلز کی نشست 3070 ووٹوں کے ساتھ جیتی اور اپنی فتح کی تقریر کرتے ہوئے کہا کہ ہم خاموش نہیں رہیں گے۔ ہم فلسطین کی آواز بلند کریں گے، اللہ اکبر۔ بعدازاں اس تقریر پر تنقید کے بعد متین علی نے کہا کہ اگر ان کے غزہ ریمارکس سے کسی کو تکلیف پہنچی ہے تو وہ اس پر معذرت خواہ ہیں، لیکن میرے عقیدے کے کسی فرد کے لئے اللہ اکبر کے الفاظ تشکر اور جشن کے طور پر استعمال کرنا کوئی غیر معمولی بات نہیں۔ بعض افراد نے اس کو غلط طریقے سے پیش کرنے کی کوشش کی ہے اور مجھے یہ اسلاموفوبیا کی طرح لگتا ہے۔

یورپ سے سے مزید