آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے پاکستان کے معتبر مسابقتی امتحان سی ایس ایس میں کامیابی حاصل کر کے اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ پولیس منتخب ہونے والی سمعیہ سلیم سے سینٹرل پولیس آفس میں ملاقات کی۔
سی ایس ایس پاس کر کے اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ پولیس منتخب ہونے والی ہونہار طالبہ سمعیہ سلیم نے اہل خانہ کے ہمراہ 20 مئی کو سینٹرل پولیس آفس کا دورہ کیا۔
ملتان سے تعلق رکھنے والی اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ پولیس سمعیہ سلیم سے ملاقات کے دوران آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کا کہنا تھا کہ سمعیہ سلیم تمام پاکستانی بیٹیوں کے لئے رول ماڈل ہیں۔
اس دوران کمانڈنٹ پولیس ٹریننگ کالج چوہنگ محبوب اسلم، ایس پی انوسٹیگیشن منزہ کرامت، اے ایس پی شہر بانو سمیت سینئر افسران بھی موجود تھے۔
آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے سمعیہ سلیم کو محکمہ پولیس کا حصہ بننے پر مبارکباد دی۔
اے ایس پی سمیعہ سلیم کو پنجاب پولیس کی طرف سے سووینئرز بھی پیش کیا گیا۔
آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے کہا کہ سمعیہ سلیم نے جنوبی پنجاب کے مشکل حالات میں تعلیمی سفر کامیابی سے جاری رکھا، پنجاب پولیس سمیعہ سلیم کو پروفیشنل کیریئر اور گرومنگ کے لیے بھرپور رہنمائی فراہم کرے گی۔
واضح رہے کہ سمعیہ سلیم ملتان کی تحصیل صدر سے سی ایس ایس کر کے پولیس سروس جوائن کرنے والی پہلی لڑکی ہیں۔
اے ایس پی سمعیہ سلیم نے کہا ہے کہ اُن کی کامیابی میں انتھک محنت، والدین کی بھرپور سپورٹ کا کلیدی کردار ہے۔
سمعیہ سلیم نے مزید کہا کہ والدین اپنے بیٹوں اور بیٹیوں میں فرق نہ کریں، بیٹیوں کو تعلیم کے یکساں مواقع اور سپورٹ دیں، میری کامیابی سے خاندان اور جنوبی پنجاب کی دیگر بچیوں میں مزید پڑھنے، سی ایس ایس کرنے کا شعور اجاگر ہوا ہے۔
دوسری جانب سوشل میڈیا پر وائرل کچھ رپورٹس میں اے ایس پی سے متعلق دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ اے ایس پی سمعیہ کا تعلق ایک نہایت متوسط گھرانے سے ہے اور اُن کے والد ایک بس ڈرائیور ہیں۔