ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے ایک بار پھر فارماسیوٹیکل کمپنیوں اور درآمد کنندگان کو وارننگ دیتے ہوئے دو ہفتوں میں مقامی اور درآمد ہونے والی ادویات پر بار کوڈ لگانے کی ہدایت کر دی۔
ڈریپ کا کہنا ہے کہ ادویات کے ڈبوں پر بار کوڈ پرنٹ کرنے کا مقصد جعل سازی کو روکنا ہے، مقررہ وقت میں عمل نہ کرنے کی صورت میں سخت قانونی کارروائی ہو گی۔
اس حوالے سے فارماسیوٹیکل کمپنیوں کا کہنا ہے کہ اتنے مختصر وقت میں ادویات پر بار کوڈ پرنٹ کرنا ممکن نہیں، ملک بھر میں بار کوڈ پرنٹ اور اسے ریڈ کرنے کا میکنزم نہیں ہے۔
فارماسیوٹیکل کمپنیوں نے کہا کہ باکسز پر بار کوڈ پرنٹ کرنے سے دوا کی لاگت بھی بڑھ جائے گا۔