گریٹر مانچسٹر (ابرار حسین) لیبر پارٹی کی امیدوار یاسمین قریشی نے کہا ہے کہ لیبر پارٹی برطانیہ کی تمام نسلی اقلیتوں کے سیاسی، سماجی اور معاشی حقوق کے لیے ہمیشہ تاریخی خدمات انجام دی ہیں، جس سے4جولائی کو ہونے والے عام انتخابات معمول سے زیادہ دوررس اثرات رکھیں گے اور یہ دن برطانیہ کے مستقبل کا فیصلہ کرے گا، یہ دن تینوں پارٹیوں کی ہار یا جیت کا مسئلہ نہیں بلکہ روشن برطانیہ اور تاریک برطانیہ کا فیصلہ ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بولٹن سائوتھ اینڈ واکڈن وارڈ میں اپنی انتخابی مہم کے دوران پارٹی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ا نہوں نے کہا کہ میں اپنی وارڈ کے عوام کو پیغام دینا چاہتی ہوں کہ یہ میرا پانچواں الیکشن ہے اور اس سے قبل جس طرح انہوں نے ہر الیکشن میں بڑھ چڑھ کر ساتھ دیا، اسی طرح آئندہ بھی میری کامیابی کے لیے اپنا برپور ساتھ دے کر خدمت کا موقع دیں گے۔ انہوں نے کہا برطانوی عوام اپنی تاریخ کے شدید ترین معاشی اور اقتصادی بحران سے گزر رہی ہے اور ایک ایسے وقت میں جب ملک اقتصادی طور پر مستحکم کرنے کی ضرورت تھی لیکن موجودہ حکمران طبقہ کی ناقص پالیسیوں کے باعث مختلف شعبوں میں کی جانے والی کٹوتیاں ملک کے لیے زیر قاتل ثابت ہورہی ہیں، جس سے برطانیہ شدید معاشی اقتصادی بحران کا شکار ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسی صورت حال میں ملک کو بے شمار چیلنجز درپیش ہیں، اس لیے عوام کو چاہیے کہ وہ لیبر پارٹی کو ووٹ دے کر کامیاب کرائیں، تاکہ ان مسائل کا حل اور عوام کی محرومیوں کا خاتمہ ہوسکے۔ انہوں نے کہا، بحیثیت رکن پارلیمنٹ اپنی تمام تر کاوشوں کو بروئے کار لاکر بساط کے مطابق کام کیا ہے اور اسی صلے میں دوبارہ کمیونٹی کے پاس جارہی ہوں، انہوں نے کہا، پارٹی معاشرے کی بہتر خدمت کا جذبہ رکھنے والی پارٹی ہے اور خاص کر ایشیائیوں کے حوالے سے امیگریشن کو دیکھا جائے تو صرف لیبر پارٹی ہی ہے جس نے سہولتیں فراہم کی ہیں اور آئندہ انتخابات میں لیبر پارٹی برسراقتدار آکر برطانوی عوام کے لیے روشن مستقبل کی نوید لے کر آئےگی۔ بولٹن کونسل کے ڈپٹی لیڈر کونسلر چوہدری اختر زمان نے کہا ہے کہ گزشتہ14سال سے یاسمین قریشی بحیثیت ممبر پارلیمنٹ کمیونٹی کی خدمت کررہی ہیں۔ اس لیے ہمارے لیے ضروری ہے کہ ایک کمیونٹی کی حیثیت سے ان کی بھرپور سپورٹ کریں اور4جولائی کے سخت مقابلہ میں اس وارڈ کے ہر کارکن کی پوری کوشش پوری جدگوجہد اور پورا جذبہ درکار ہے، اس لیے ہمیں یاسمین قریشی جیسی رکن پارلیمنٹ کو واپس پارلیمنٹ میں بھیجنا ہے اور یہ اس وقت ہوگا جب ہر ایک ووٹر اس حوالے سے اپنا بھرپور کردار ادا کرے کیونکہ4جولائی کو ہماری معمولی غفلت سے تمام جدوجہد ضائع ہوسکتی ہے اور یہ بات ہر ایک کو ذہن نشین کرلینی چاہیے، تاکہ یاسمین قریشی ایک بار پھر کامیاب ہوکر کمیونٹی کی خدمت کرسکیں۔ سماجی رہنما ڈاکٹر ایاز عباسی نے کہا ہے کہ1997ء میں جب لیبر گورنمنٹ برسراقتدار آئی تو اس وقت این ایچ ایس کی وٹنگ لسٹ انتہائی زیادہ تھی مگر سابق وزیراعظم ٹونی بلیئر نے اس سلسلے میں کافی انوسٹمنٹ کی، جس سے بہت سے ڈاکٹر اور نرسز آئیں اور2010ء تک ہی لسٹ دس ہزار تھی اور اب چودہ سال کے بعد موجودہ حکومت کی ناقص پالیسیوں کے باعث یہ وٹنگ لسٹ ایک ملین سے بھی زائد تجاوز کرگئی ہے، جس سے ملک کو سخت نقصان ہورہا ہے۔ انہوں نے یاسمین قریشی کے حلقہ انتخاب کے لوگوں سے کہا ہے کہ وہ اپنا قیمتی ووٹ صرف اور صرف لیبر پارٹی کو دیں تاکہ ملک موجودہ صورت حال سے نکل کر ایک بہت سمت کی جانب گامزن ہوسکے، تقریب سے مولانا عبدالرشید اور چوہدری محمد سعید نے بی خطاب کیا۔