برسلز( حافظ اُنیب راشد ) اہل اور پڑھے لکھے افراد کو ووٹ دیکر ہی ہم دیار غیر میں اپنا مستقبل محفوظ بنا سکتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار بلجیم میں 9جون کو منعقد ہونے والے انتخابات میں ڈیفی Defi پارٹی کی جانب سے پاکستانی نژاد امیدوار ڈاکٹر منظور ظہور اورشازیہ منظور کی حمایت کیلئے منعقدہ جلسے کے مقررین نے کیا۔ جس میں سینکڑوں خواتین و حضرات پر مشتمل پاکستانی کمیونٹی کے ایک بڑے حصے نے ڈاکٹر منظور کی حمایت کا اعلان کیا۔اس جلسے میں میزبانی کے فرائض چوہدری عمران ثاقب نے انجام دیئے جبکہ رانا افتخار نے نعت رسول پیش کی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ جمہوریت صرف اعداد و شمار کا کھیل نہیں بلکہ آنے والی نسلوں کا مستقبل محفوظ بنانے کیلئے اس بات کی شدید ترین ضرورت ہے کہ اسمبلی میں نمائندگی کیلئے جانے والے افراد اہل بھی ہوں۔ ورنہ بڑی پارٹیوں کا ٹکٹ حاصل کرنے کے باوجود لوگ پاکستانی کمیونٹی کا ہماری اہلیت کو لیکر اسی طرح کا مذاق اڑائیں گے جیسے اس وقت مقامی اخبارات میں اڑایا جا رہا ہے۔مقررین نے کہا کہ جمہوری معاشروں میں جمہوری رویے اپنانے کی بھی ضرورت ہوتی ہے۔ جبکہ پارلیمانی سطح کے کام میں تجربے کا بھی کلیدی کردار ہوتا ہے۔ ہمارے لیے ضروری ہے کہ ہم ایسے فرد کا انتخاب کریں جو ہمارے مسائل کے حل کے ساتھ ساتھ 180سے زائد کمیونٹیز پر مشتمل میٹرو پولیٹن شہر برسلز کے مسائل کے حل کیلئے بھی وژن رکھتا ہو۔ انہوں نےکہاکہ کہ ڈاکٹر منظور ظہور پہلے بھی برسلز پارلیمنٹ کے رکن رہ چکے ہیں۔ پیشے کے لحاظ سے وہ ڈاکٹر ہیں۔ انہیں اندازہ ہے کہ اس ویلفیئر سٹیٹ میں صحت کو لیکر کس طرح کے مسائل میں اضافہ ہورہا ہے۔ اسی طرح پارٹیوں کے اندر بھی منتخب ہونے کے باوجود انہی افراد کو اہمیت دی جاتی ہے جو معاشرتی اور سماجی مسائل کا ادراک رکھتے ہوئے ان کے حل بھی تفویض کر سکیں۔اس موقع پر پاکستانی کمیونٹی کی جانب سے سردار صدیق خان، ای یو پاک بلجیم فیڈریشن کے صدر چوہدری زاہد بھدر، اتفاق ویلفیئر سوسائٹی کی جانب سے ندیم ضیاء بٹ اور محمد عباس، چیمہ برادران کی جانب سے تجمل چیمہ، سیاسی رہنما میاں شعیب، راجہ طارق، سید جعفر مہدی، سکھ کمیونٹی کی طرف سے سردار مکھن سنگھ اور معروف سماجی ورکر روبینہ خان نے برسلز ریجن کی پارلیمنٹ کیلئے ڈاکٹر منظور ظہور، شازیہ منظور اور یورپین پارلیمنٹ کیلئے افغان نژاد لیل وماہ سدید کی حمایت کا اعلان کیا۔ اس جلسہ عام میں Defi پارٹی کے صدر فرانسوا ڈی سمت کے علاوہ پارٹی کی دیگر اعلٰی قیادت نے بھی شرکت کی اور شرکائے جلسہ کو اپنی پارٹی کے منشور سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی کمیونٹی کے بارے میں مقامی کمیونٹی کے اندر یہ اچھا تاثر موجود ہے کہ ان کی اکثریت انٹرپرونرز پر مشتمل ہے۔ یہ ایک محنتی کمیونٹی ہے۔ایسی ہر کمیونٹی اپنے سماج سے متعلق اجتماعی مسائل سے غافل نہیں رہ سکتی ۔ ہم سب کو ایک ساتھ ملکر اس ملک کے مسائل کو حل کرنا اور اپنے سماج کو طویل بنیادوں پر تحفظ فراہم کرنا ہے۔ ہم آپ کو یقین دلاتے ہیں کہ آپ ہمیں اچھے امیدوار دیں ، جن کے ساتھ ملکر پارٹی اپنا یہ فرض احسن طریقے سے ادا کرے گی۔