• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ڈینگی جان لیوا مرض، صفائی کا خیال رکھ کر بیماریوں سے بچنا ممکن، میر خلیل الرحمٰن میموریل سوسائٹی کا سیمینار

لاہور (رپورٹ : حرا بتول ) ڈینگی جان لیوامرض ہے تاہم اپنے آس پاس صفائی کا خیال رکھ کر بیماریوں سے بچنا ممکن ہے، خسرہ بھی وائرس سے پھیلنے والی متعدی بیماری ہے جو بہت تیزی سے ایک فرد سے دوسرے فرد میں منتقل ہوتی ہے اس کی علامات میں بخار جسم پر سرخ دانے کھانسی انکھوں اور ناک سے پانی بہنا اور آشوب چشم شامل ہیں اگر علاج اور احتیاطی تدابیر اختیار نہ کی جائے تو یہ سنگین پچیدگیوں کا باعث بننے کے ساتھ جان لیوا بھی ثابت ہو سکتا ہے ۔ ان خیالات کا اظہار میر خلیل الرحمن ٰمیموریل سوسائٹی جنگ گروپ آف نیوز پیپر ز ،پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر ڈیپارٹمنٹ پنجاب اور یونیسف کے زیر اہتمام ایک خصوصی سیمینارمنعقد کیا گیا جس کا موضوع ـ ( آگاہی برائے خسرہ اور ڈینگی ) تھا ۔ صوبائی وزیر صحت خواجہ سلمان رفیق نے کہا کا آج ہم نے پولیو کو کنٹرول کر لیا ہے اس کی وجہ ہماری محنت کا نتیجہ ہے 2012 سے 2018 تک ہم نے اس کو کنٹرول کر لیا تھا اس طرح ہم ڈینگی کو بھی کنٹرول کر لیں گے لیکن یہ تب تک کنٹرول نہیں ہوگا جب تک عوام بھی ہمارے ساتھ نہیں دے گی کیونکہ گھروں کی صفائی کا دھیان گھر کی خواتین سے زیادہ اور کوئی نہیں کر سکتا کیونکہ گھر کی فریج کی ٹرے میں پانی ہے تو اس کا خیال گھر کی عورت سے بہتر کوئی خیال نہیں رکھ سکتا اس لیے ڈینگی تب ہی ختم ہوگا جب حکومت اور عوام مل کر اس کا مقابلہ نہ کر یں ۔ اورہمیں اپنی ذمہ داری کا احساس خود کرنا ہوگا ہمیں اچھی طرح اندازہ ہے کہ ڈینگی کی پیداوار کی کن صورتوں میں ہوتی ہے لہذا خود اپنے گھروں میں صفائی کا خیال رکھیں اپنے ارد گرد کے ماحول کو بھی صاف رکھیں ہمیں خود بھی ذمہ دار ہونا چاہیے اور ڈینگی کی روک تھام کے لیے بھرپور ساتھ دینا چاہیے ۔ صوبائی وزیر صحت خواجہ عمران نذیر نے کہا کہ ملک کام کرنے سے ٹھیک ہوتا ہے اور عملی کام کرنے سے ٹھیک ہوتا ہے اگر آج پولیو کنٹرول میں ہیں تو یہ ہم سب کی محنت کا نتیجہ ہے اس طرح اگر آج ڈینگی کنٹرول نہیں ہو رہا تو اس میں کہیں غفلت ہے کیونکہ حکومت جتنے مرضی اقدامات کرئے تب تک ڈینگی کنٹرول میں نہیں آئے گا جب تک ہر گھر اپنے گھر کی صفائی کا خیال خود نہیں کرتا افسوس کی بات ہے کہ 2018 میں جیسا صحت کا ڈیپارٹمنٹ چھوڑ کر گیا ویسے اب نہیں ہے ہم تب تک ان بیماریوں پر کنٹرول نہیں کر سکتے جب تک ہماری عوام خود نہیں چاہے گی۔ ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ تب تک کچھ نہیں کر سکے گا جب تک عوام تعاون نہیں کرے گی ہمیں خود اپنے گھروں میں صفائی کا خیال رکھنا ہوگا پانی جمع ہونے والی جگہ سے پانی کو خشک کرنا ہوگا وہ تمام اقدامات کریں جس سے ڈینگی سے نجات حاصل ہو سکے ہمیں اپنے گھروں کی دیکھ بھال خود کرنی ہوگی اور اس خطرناک بیماری سے خود کو محفوظ رکھنا ہوگا۔ اگر ہمیں کسی گھر میں ڈینگی نظر آگیا تو ہم اُن کے گھر میں ریڈ نشان لگا دیں گے اور یہ قانون سب پر لاگو ہو گا ۔

ملک بھر سے سے مزید