• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اوورسیز پاکستان آئے بغیر جائیداد خرید، بیچ سکیں گے، 116 سالہ قانون میں ترمیم

لاہور(آصف محمود بٹ) پنجاب کی تاریخ میں پہلی مرتبہ تارکین وطن کو بیرون ملک رہتے ہوئے قانونی پیچیدگیوں کے بغیر پاکستان میں جائیداد کی خرید و فرخت کی سہولت دینے کے لئے 116سال پرانے قانون میں ترمیم کا ڈرافٹ تیار کر لیا گیا ہے۔ 

سیل ڈیڈ کیلئے بیان سفارتخانے میں قلمبند کروا سکیں گے، وقت، سفری اخراجات میں کروڑوں کی بچت ہوگی ، معتبر ذرائع نے ’’جنگ‘‘ کو بتایا کہ رجسٹریشن ایکٹ1908کے سیکشن 31میں ترمیم کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کے بعد کوئی بھی اوورسیز پاکستانی جائیداد کی خریدو فرخت کے لئے پاکستان آنے کی بجائے سیل ڈیڈ(Sale Deed) کے لئے اپنے بیان وہاں پاکستانی سفارتخانے میں قلمبند کروا سکے گا۔ 

اس سے قبل رجسٹریشن ایکٹ1908کے سیکشن 31 کے تحت اوورسیز پاکستانی جائیداد خریدنے یا بیچنے کے لئے متعلقہ سفارتخانوں میں جاکر اپنا پاور آف اٹارنی رجسٹر کروا کر پاکستان بھجواتے تھے اور پھر پاکستان میں موجود جس شخص کے نام وہ پاور آف اٹارنی بھجوائی جاتی تھی وہ رجسٹرار کے روبرو جائیداد خرینے یا بیچنے کا مجاز مانا جاتا تھا۔ 

اس پرانے قانون کی وجہ سے اوورسیز پاکستانیوں کو اپنی جائیداد کی خرید و فروخت میں کئی مرتبہ قانونی پیچیدگیوں کے علاوہ بعض اوقات دھوکہ دہی اور فراڈ کا سامنا کرنا پڑتا تھا۔

اہم خبریں سے مزید