کوئٹہ (پ ر)بلوچستان پروفیسرز اینڈ لیکچررز ایسوسی ایشن کے بیان میں بلوچستان کے تعلیمی اداروں میں ڈراپ آؤٹ کے ریشو پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیاگیا ہے کہ مسئلے کی سنگینی کو مدنظر رکھتے ہوئے حکومت سندھ کے طرز پر سٹوڈنٹس کا داخلہ مفت اور امتحانی اخراجات کو معاف کرنے کے لئے خصوصی انڈومنٹ فنڈ کا قیام عمل میں لایا جائے۔بیان میں کہاگیا کہ تعلیم کے لئے صوبائی بجٹ میں خاطرخواہ اضافے کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہیں۔صوبے میں تعلیمی ایمرجنسی کے تناظر میں محکمہ کالجز میں عرصہ دراز سے اہم پوسٹوں پر تعینات لوگوں کی جگہ اہل آفیسرز تعینات کئے جائیں۔یہاں جاری ایک بیان میں کہاگیا کہ بلوچستان میں معیاری تعلیم کے حصول کو ممکن بنانے کے لیے امتحانی نظام میں موجود بنیادی خامیوں کا فوری طور پر خاتمہ کیاجائے ۔بلوچستان اکیڈمی فار کالج ٹیچرزکے قیام پر استوار کرنے اورکالج ٹیچرز کی پیشہ وارانہ تدریسی و انتظامی تربیت کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کے لئے بلوچستان اکیڈمی فار کالج ٹیچرز کو بیس بیس سال سے کلاس نا لینے والوں سے آزاد کر کے دہائیوں سے درس و تدریس سے منسلک ماہرین تعلیم کو تعینات کیا جائے۔