• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ماہرین فلکیات نے تین ممکنہ ’’سپر ارتھ‘‘ سیارے دریافت کیے ہیں جو قریب ہی واقع نارنجی بونے ستارے کے گرد چکر لگا رہے ہیں۔یہ دریافت یونیورسٹی آف ایکسیٹر سے تعلق رکھنے والی ڈاکٹر شویتا کی سربراہی میں بین الاقوامی محققین کی ایک ٹیم نے کی۔ یہ سیارے زمین سے تقریباً 55 نوری سال فاصلے پر موجود ستارے ایچ ڈی 48498 کے گرد گردش کر رہے ہیں اور یہ سیارے زمینی اعتبار سے بالترتیب 7، 38 اور 151 دنوں میں اپنے میزبان ستارے کے گرد ایک چکر مکمل کرتے ہیں۔

ٹیم کے مطابق سب سے بیرونی ایگزو پلینٹ (نظامِ شمسی سے باہر موجود سیاروں کو ایگزو پلینٹ کہا جاتا ہے) اپنے میزبان ستارے کے قابل رہائش زون میں رہتا ہے۔ یہ علاقہ ایسے درجہ ٔحرارت کا حامل علاقہ ہوتا ہے جہاں پانی ابلے یا جمے بغیر عام مائع حالت میں رہ سکتا ہے۔ گولڈی لاک نامی یہ خطہ ممکنہ طور پر معاون زندگی کے لئے مثالی سمجھا جاتا ہے۔

محققین کا اس دریافت کے بارے میں کہنا ہے کہ یہ نارنجی ستارہ کسی حد تک ہمارے سورج سے مشابہت رکھتا ہے اور سورج جیسے ستارے کے گرد رہنے کے قابل زون میں سپر ارتھ کی میزبانی کے قریب ترین سیاروں کے نظام کی نمائندگی کرتا ہے۔

سائنس اینڈ ٹیکنالوجی سے مزید
سائنس و ٹیکنالوجی سے مزید