• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برطانوی پاکستانی وکیل لیبر رہنما کیئر اسٹارمر سے مقابلہ کریں گی

لندن (مرتضیٰ علی شاہ) برطانوی پاکستانی وکیل مہرین ملک4جولائی کے انتخابات کے لیے سینٹرل لندن کے حلقے میں لیبر رہنما اور وزیر اعظم کی امید رکھنے والے سر کیر اسٹارمر سے مقابلہ کر رہی ہیں، جس کا مقصد اسٹارمر کو اگلی حکومت کی قیادت کرنے کے لیے10ڈاؤننگ سٹریٹ میں داخل ہونے سے روکنا ہے۔ کنزرویٹو پارٹی نے سابق وکیل سر کیر اسٹارمر کو چیلنج کرنے کے لیے وکیل مہرین ملک کو ٹکٹ دیا ہے جو آخری بار لندن کی اسی نشست سے جیتے تھے اور اب اسے دوبارہ جیتنے کی کوشش کر رہے ہیں کیونکہ پولز سے پتہ چلتا ہے کہ لیبر اگلی حکومت بنانے کے لیے بھاری اکثریت کی طرف بڑھ رہی ہے۔ تاہم، کیر سٹارمر کو اہم چیلنج لاہور میں پیدا ہونے والی مہرین ملک کی جانب سے آیا ہے جو کہ سینیٹ کے سابق چیئرمین وسیم سجاد کی بھانجی، بھارت میں پاکستان کے سابق ہائی کمشنر شاہد ملک کی بیٹی اور سپریم کورٹ آف پاکستان کے سابق جج کی پوتی ہیں۔ جیو اور جنگ سے گفتگو کرتے ہوئے مہرین ملک نے کہا کہ ہالبورن اینڈ سینٹ پینکراس کے اس حلقے میں انتخابی دوڑ میں شامل ہونے کا مقصد سر کیئر کو الیکشن میں شکست دینا ہے اور مجھے فخر ہے کہ مجھے کنزرویٹو پارٹی نے پارٹی کا امیدوار چن کر یہ موقع فراہم کیا۔ یہ مقابلے کیلئے ایک مشکل سیٹ ہے، میں لندن کی رہائشی ہوں اور جب میں بیرسٹر بننے کیلئے یہاں آئی تو اسی حلقے میں میں نے رہائش اختیار کی، مجھے مقامی مسائل کا بخوبی علم ہے اور میں جانتی ہوں کہ میں انہیں حل کر سکتی ہوں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسٹارمر کہتے ہیں کہ انہیں حلقے کے عوام کی فکر ہے لیکن یہ صرف الفاظ تک ہی محدود ہیں کیونکہ جب میں نے اپنی روزانہ کی الیکشن مہم کے دوران گھر گھر جا کر رابطہ کیا اور رہائشیوں سے مقامی مسائل پر گفتگو کی تو علم ہوا کہ وہ اس حلقے سے مکمل طور پر لاتعلق اور یہاں سے غائب رہے، میں نے ہائوسنگ، کاسٹ آف لیونگ اور جرائم و دیگر مسائل کے حوالے سے کام کیا، جن سے لندن کے شہری متاثر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ اس حلقے سے بطور امیدوار میرا چنائو ظاہر کرتا ہے کہ کنزرویٹو پارٹی مسلمانوں اور پاکستانیوں کے ساتھ جڑی رہنا چاہتی ہے۔

یورپ سے سے مزید