• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شپنگ انڈسٹری کیلئے ریگولیٹری باڈی، کاروباری برادری کا دیرینہ مطالبہ

کراچی ( تجزیہ / سہیل افضل) وزیر اعظم کی جانب سے شپنگ انڈسٹری کے لئے ریگولیٹری باڈی کی تشکیل کا فیصلہ ،کاروباری برادری کا ایک عرصے سے دیرینہ مطالبہ تھا۔

کاروباری برادری ایک عرصے سے یہ مطالبہ کرتی آئی ہے کہ جب تمام پرائیویٹ کاروبار ریگولیٹ ہوتا ہے تو شپنگ انڈسٹری کو من مانی کرنے کی اجازت کیوں ہے،کوڈ 19 اور اس کے بعد زر مبادلہ بحران میں شپنگ کمپنیوں نے تاجروں اور صنعت کاروں سے بھاری ڈیمرج اور ڈیٹینشن چارجز ڈالرز کی شکل میں وصول کئے،شپنگ کمپنیوں نے ان بحرانی حالات میں حکومت پاکستان کی تمام ہدایات کو نظر انداز کیا اور ٹریڈ کو ریلف دینے سے انکار کیا ،شپنگ کمپنیوں کی اس ہٹ دھرمی کی وجہ سے کاروبار کی لاگت میں بھی بے پناہ اضافہ ہوا تھا۔

کاروباری برادری کا کہنا ہے کہ پاکستان کی 100 فیصد امپورٹ اور ایکسپورٹ کا انحصار غیر ملکی پرائیویٹ شپنگ کمپنیوں پر ہے کیونکہ پاکستان کی کوئی شپنگ کمپنی نہیں ہے پاکستان میں ایک درجن سے زیادہ شپنگ کمپنیاں آپریٹ کرتی ہیں ،ان کے لئے ریگولیٹری باڈی کی تشکیل سے کاروباری لاگت میں کمی آئے گی،حکومت کی رٹ بھی قائم ہو گی۔

اسی طرح وزیر اعظم نے ایف پی سی سی آئی کے سابق نائب صدر سے بات چیت میں کسٹمز کلیئرنس میں گرین چینل کی استعداد بڑھانے کی بات کی ہے وہ بھی ملک کی صنعت اور تجارت کے لئے بڑی اہمیت کی بات ہے اس وقت کسٹمز کی 40 فیصد کلیئرنس گرین چینل سے ہو تی ہے جبکہ بقیہ 60 فیصد یلو اور ریڈ چینل کے ذریعے ہو تی ہے ،گرین چینل سے کسٹمز کنسائمنٹ کلیرنس کی شرح بڑھتی ہے تو اس کا براہ راست فائدہ اندسٹر ی کو ہو گا کیونکہ اس سے ایک جانب کلیئرنس کا وقت بچے گا ، کاروباری لاگت کم ہو گی بلکہ کرپشن میں بھی کمی آئے گی۔

اسی طرح وزیر اعظم نے کسٹمز کلیئرنس میں ماڈرن ٹیکنالوجی کے استعمال کا ذکر کیا ہے اس سےمس ڈیکلریشن کے ذریعے ہونے والی اسمگلنگ میں کمی آئے گی۔

کسٹمز ذرائع کے مطابق مس ڈیکلریشن اور انڈر انوائسنگ کے ذریعے 1.3 کھرب کی ٹیکس چوری ہوتی ہے ،اگر کنٹینرز کی اسکینگ کا ریکارڈ ہو ،پورٹ پر سی سی ٹی وی کیمرے لگے ہوں نیز ان کا ریکارڈ رکھا جائے تو 1.3 ارب کی اس ٹیکس چوری میں بری حد تک کمی ممکن ہے کیونکہ بیشتر اسمگلنگ کسٹمز اسٹاف کے اشتراک سے ہوتی ہے ،اس لئے اگر کسٹمز میں ماڈرن ٹیکنالوجی کا استعما ل کیا جائے گا تو اس کا ملک کو بے پناہ فائدہ پہنچے گا،کسٹمز انٹیلی جنس میں اچھی شہرت کے افسران کی تقرری بھی وزیر اعظم کے وژن کو ظاہر کرتا ہے۔

اہم خبریں سے مزید