کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیوکے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ عمران خان کے سارے فیصلے پاکستانی قوم کے گلے کا طوق بنے ہوئے ہیں، تمام سیاستدانوں کے جھوٹ اکٹھے کرلیں تب بھی عمران خان کے جھوٹ زیادہ ہیں،میزبان شاہزیب خانزادہ نے اپنے تجزیئے میں کہا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے ایک اہم اور حیران کن پیشرفت سامنے آئی ہے، وفاقی کابینہ نے 1996ء کے قانون کا سہارا لے کر آئی ایس آئی کو شہریوں کے فون ٹریس کرنے اور انٹرسیپٹ کرنے کی اجازت دیدی ہے، یہ نوٹیفکیشن اس لحاظ سے بھی اہم ہے کہ گزشتہ سال ستمبر سے اسلام آباد ہائیکورٹ میں جسٹس بابر ستار کی عدالت میں آڈیو لیکس سے متعلق ایک کیس زیرسماعت ہے جبکہ اس کیس کے حالیہ حکمنامے میں کچھ اہم چیزیں سامنے آئی تھیں، نوٹیفکیشن کے اجراء کے بعد سے حکومت تنقید کی زد میں ہے جبکہ اپوزیشن کا سخت ردعمل بھی سامنے آیا ہے۔ وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا کہ عمر ایوب ماضی کی باتیں کیوں بھول جاتے ہیں، ماضی میں عمران خان فون ٹیپنگ کے فوائد بتاتے رہے ہیں، عمران کہتے تھے یہ قومی سلامتی کا معاملہ ہے، میرا فون بھی ٹیپ ہوتا ہے میری کالیں بھی سنی جاتی ہیں، اگر میں اپنی ہی کسی بات کی نفی کروں تو مجھے تھوڑی بہت شرم و حیا ضرور آئے گی، عمر ایوب کل گرفتار ہورہے تھے اسپیکر نے ان کو بطور رکن قومی اسمبلی تحفظ فراہم کیا، جب ہم گرفتار ہورہے تھے اس وقت ان کے اسپیکر نے ہمیں تحفظ نہیں دیا تھا، اسد قیصر آج گھگھو بن کر بیٹھا ہوا ہے جواب دے کیوں ہمیں تحفظ نہیں دیا، اسد قیصر اس وقت ہماری منتیں کرتا تھا کہ عمران خان ناراض ہوجاتے ہیں۔ خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ امریکا اور برطانیہ میں بھی قومی سلامتی کی چھتری تلے فون ٹیپنگ کا کام ہوتا ہے، ان ممالک کے سیٹلائٹ جو دن رات چکر لگاتے ہیں وہ یہی کام کرتے ہیں، یہ ممالک پاکستان سمیت پوری دنیا کی انٹیلی جنس کرتے ہیں، جو لوگ کل فون ٹیپنگ کی تعریفیں کررہے تھے وہ آج اس پر تنقید کرنے والے کون ہوتے ہیں، ہم نے جو اے پی سی بلائی ہے اس میں یہ سارے اصول طے کرلیتے ہیں۔