• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بادشاہی مسجد میں نکاح پڑھوانے کا طریقہ اور معاوضہ کتنا ہے؟


بادشاہی مسجد کے امام مولانا عبدالخبیر آزاد نے بادشاہی مسجد میں نکاح کے طریقہ کار اور معاوضے سے متعلق عوام کو آگاہ کیا ہے۔

حال ہی میں مولانا عبدالخبیر آزاد نے میزبان حافظ احمد کی پوڈ کاسٹ میں بطور مہمان شرکت کی۔

اس دوران اُنہوں نے اپنے خاندان، تعلیم، رویت ہلال کمیٹی اور اس کے بجٹ سے متعلق تفصیلی گفتگو کی۔

انٹرویو کے دوران مولانا عبدالخبیر  آزاد سے شو کے میزبان نے بادشاہی مسجد میں نکاح پڑھوانے کے طریقے اور اس کے لیے وصول کیے جانے والے معاوضے سے متعلق سوال کیا ؟

سوال کے جواب میں مولانا عبدالخبیر آزاد نے انکشاف کیا کہ آج سے 15 سے بیس سال قبل مسجد میں نکاح کی روایت میں نے ہی شروع کی تھی، میں چاہتا تھا کہ لوگ سنتِ محمدﷺ کو مسجد میں ادا کریں اور اس کی برکتیں سمیٹیں۔

مولانا عبدالخبیر آزاد نے کہا کہ بادشاہی مسجد میں نکاح پڑھوانے کے لیے کسی قسم کا کوئی معاوضہ وصول نہیں کیا جاتا ہے، ہاں البتہ جوڑا یا دولہا دلہن کے خاندان والے بطور ہدیہ کچھ خود سے دینا چاہیں تو وہ دے سکتے ہیں۔

اُن کا کہنا تھا کہ ہم نے صرف بادشاہی مسجد میں ویڈیو گرافی اور تصویریں لینے پر پابندی لگائی ہے، باہر سے کوئی کیمرہ مین نہیں آ سکتا ہاں مگر آپ اپنے موبائل سے تصویر اور ویڈیو بنا سکتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا بادشاہی مسجد میں تاحال نکاح خوانی کا سلسلہ جاری ہے، کوئی پابندی نہیں ہے مسجد میں نکاح کرنے پر۔

مولانا عبدالخبیر آزاد نے کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ آج بھی لوگ آئیں اور مسجد میں نکاح کریں اور صرف نکاح نہیں بلکہ مسجد ایک مرکز ہے یہاں آئیں اور اپنے مسائل بھی مسجد میں حل کریں۔

خاص رپورٹ سے مزید