جاپان کے شہر یاماگاتا میں مقامی حکومت نے ایک منفرد قانون منظور کرلیا جس پر لوگ ہنس نہیں رہے بلکہ اس قانون پر عمل کر کے ہنس رہے ہیں۔
چینی اخبار کے مطابق اس قانون کے تحت رہائشیوں سے کہا گیا ہے کہ وہ بہتر جسمانی اور ذہنی صحت کو فروغ دینے کے لیے روزانہ کم از کم ایک بار ہنسیں۔
چینی اخبار کے مطابق یہ نیا قانون گزشتہ ہفتے نافذ کیا گیا تھا جو کہ ایک مقامی یونیورسٹی کی تحقیق پر مبنی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ ہنسی اچھی صحت کو فروغ دیتی ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق شہر میں موجود کمپنیز اور آفسز پر بھی زور دیا گیا ہے کہ کام کرنے والی جگہوں پر ایسا ماحول بنایا جائے جہاں ملازمین کو ہنس اور مسکرا سکیں۔
چینی میڈیا کے مطابق روزانہ ہنسنے کے علاوہ اس قانون کے تحت ہر مہینے کے آٹھویں دن کو رہائشیوں کی ہنسی کے ذریعے صحت کو فروغ دینے کے دن کے طور پر بھی منایا جائے گا۔
دوسری جانب کچھ سیاست دانوں کی طرف سے اس قانون کی مخالفت کی جارہی ہے جن کا کہنا ہے کہ یہ لوگوں کے آئینی حقوق کی خلاف ورزی ہے، ہنسنا یا نہ ہنسنا بنیادی انسانی حقوق میں سے ایک ہے۔