• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حکومت پناہ کے متلاشی تارکین وطن کو محفوظ اور قانونی راستہ فراہم کرے، عوامی رائے

مانچسٹر/ گلاسگو (ہارون مرزا/ طاہر انعام شیخ) برطانوی عوام کی اکثریت نے غیر قانونی سیاسی پناہ گزینوں کے متلاشی تارکین وطن افراد کیلئے محفوظ ترین اور قانونی اقدامات پر اپنے رائے کا اظہار کیاہے تاکہ پناہ کے متلاشی افراد اپنی جانوں پر کھیل کر پناہ تلاش نہ کریں۔ ایک تازہ ترین سروے کے مطابق برطانوی عوام نے کہا ہے کہ حکومت پناہ کے متلاشی تارکین وطن کو محفوظ اور قانونی راستہ فراہم کرے۔سروے کے مطابق برطانوی عوام کی بڑی تعداد امیگریشن پر سر کیئر سٹارمر کےا سٹار میرائیٹ نقطہ نظر کو ترجیح دیں گے، سروے میں حصہ لینے والے آدھے سے زیادہ افراد نے کہا ہےکہ وہ انسانی بنیادوں پر تشکیل دیئے گئے ایک ایسے نئے ویزے کی حمایت کریں گے، جن کا سیاسی پناہ کلیم کرنے کا دعویٰ مضبوط ہے یا ان کے یوکے میں لوگوں سے قریبی تعلقات ہیں۔ ایسے پناہ گزینوں کو سالانہ40ہزار کی تعداد میں قانونی طریقے سے آکر برطانیہ آباد ہونے کی اجازت دی جاسکتی ہے۔ 62فیصد افراد نے کہا کہ وہ سیاسی پناہ کے متلاشی ان افراد کے برطانوی معاشرے میںرائج طریقوں سے زیادہ سے زیادہ مدغم ہونے کی حمایت کریں گے۔ 5اور8جولائی کے درمیان کیے گئے اس سروے کے مطابق صرف16فیصد نے اس تجویز کو مسترد کیا۔ 62فیصد عوام نے کہا کہ وہ چاہیں گے کہ سالانہ بجٹ کی طرح امیگریشن کے معاملے پر بھی پارلیمنٹ میں ہر سال بحث ہو، دو تہائی افراد نے کہا کہ ایسے افراد جوکہ برطانیہ آچکے ہیں، ان کی پناہ کی درخواستوں پر جلد از جلد کارروائی کرنی چاہیے اور جن کے کلیم غلط ثابت ہوں، ان کو مہنگے ہوٹلوں سے نکال کر واپس بھیجا جائے۔مذکورہ پول جمعہ کے روز انگلش چینل قبول کرتے ہوئے چار افراد کی ہلاکت کے بعد عوام کی رائے کے لیے کیا گیا اور کہا گیا کہ یہ انسانی المیہ ہے جبکہ رواں سال میں اب تک 14ہزار سے زائد خواتین بچے برطانیہ پہنچ چکے ہیں برٹش فیوچر کے ڈائریکٹر سندر کٹوالہ نے کہا ہے کہ چینل عبور کرنے کی حدیں ہیں جسے بہتر پولیسنگ کر کے حاصل کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلہ میں فرانس کے ساتھ ایک معاہدے کی اشد ضرورت ہے جس سے لوگوں کو برطانیہ میں پناہ کے لیے ایک محفوظ راستہ فراہم کیا جا سکے۔ واضح رہے کہ وزیراعظم سر کیئر سٹارمر نے کہا ہے کہ وہ چھوٹی کشتیوں پر برطانیہ آنے والے پناہ گزینوں کو روانڈا بھیجنے کے منصوبے کو ختم کردیں گے اور اس کے بجائے بارڈر سیکورٹی ٹاسک قائم کریں گے، جو انسانی اسمگلنگ کے گینگز کو ختم کرے، گزشتہ کنزرویٹو حکومت سے الیگل مائیگریشن ایکٹ پاس کیا تھا، جس پر اس وقت ہوم آفس نے کہا تھا کہ نئے قانون نے غیر قانونی مائیگریشن کو روک دیا جائے گا، برٹش فیوچر کے ڈائریکٹر سنڈر کٹوالہ نے کہا کہ اس نئی ریسرچ سے پتہ چلتا ہے کہ عوام کی اکثریت امیگریشن کے ایک ایسے سسٹم کے حق میں ہے جوکہ ہمدردی، قابلیت اور کنٹرول پر مبنی ہو، نئے وزیراعظم کے پاس برطانیہ کے لیے عملی حل تلاش کرنے کا عوامی مینڈیٹ ہے، چنانچہ وہ روانڈا اسکیم کو ختم کرنے کا حکم رکھتے ہیں۔ ہوم آفس کے اعدادو شمار کے مطابق اس سال اب تک غیر قانونی طور پر چینل کراس کرنے والوں کی تعداد14ہزار سے اوپر جاچکی ہے۔

یورپ سے سے مزید