• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لغو مقدمات کی وجہ سے عدالتوں پر بیجا بوجھ پڑرہا ہے، ہائیکورٹ

کراچی(اسٹاف رپورٹر) سندھ ہائیکورٹ نے مشاہدہ کیا کہ لغو اور حقیقت سے بالا تر مقدمات کی وجہ سے عدالتوں پر بیجا بوجھ پڑرہا ہے جس کی وجہ سے مقدمات مصنوعی التوا کا شکار ہوتے ہیں ، نظام انصاف پر برا اثر پڑ رہا ہے اور حقیقت پر مبنی تنازعات کے حل میں تاخیر ہورہی ہے،جسٹس ذوالفقار احمد خان کی سربراہی میں سنگل بنچ نے اپنے حکم میں کہا ہے کہ ایسی مقدمے بازی کو سسٹم سے ختم کرنے کی ضرورت ہے اور ایسے لغو اور بے بنیاد مقدمات میں مقدمے کے اخراجات لینے چاہئیں اور جرمانہ عائد ہونا چاہیئے،بنچ نے یہ مشاہدات ایک پٹیشن کو خارج کرتے ہوئے کیے جس میں ایک خاتون نے اپریل میں اپنی بیٹی کے مبینہ اغوا کے خلاف مقدمہ دائر کیا تھا،دوران سماعت مبینہ مغوی قز بانو اپنے بچوں اور شوہرامداد کے ہمراہ پیش ہوئی اور بتایا کہ اس نے امداد سے 2018میں معاہدے کے تحت شادی کی اور اس شادی سے اس کے دو بچے ہیں،اس نے یہ بھی بتایا کہ اسے کسی نے اغوا نہیں کیا اور وہ اپنے شوہر کے ساتھ خوشی سے رہ رہی ہےلیکن اس کے والدین نے اس کے شوہرکے بھائی کو قتل کردیا جس کی وجہ سے اس کی زندگی کو سنگین خطرات درپیش ہیں،بنچ نے اپنے حکم میں کہا کہ پٹیشن کا کوئی سر پیر نہیں اور یہ بے بنیاد بھی ہے اور عدالت کا وقت ضائع کرنے کے مترادف ہے،ایسی لغو اور بے بنیاد اور حقیقت سے بالا تر مقدمے بازی عدالتوں پر بوجھ ہے اور مقدمات کے لیے مصنوعی التوا اور اضافے کا باعث بنتی ہے جس کی وجہ سے نظام انصاف پر برا اثر پڑتا ہےاور حقیقت پر مبنی تنازعات کے حل تاخیر کا شکار ہوتے ہیں۔

شہر قائد/ شہر کی آواز سے مزید